علی گڑھ:ریزیڈنسی پروگرام’ایشین انڈرگریجویٹ سمپوزیم میں ایشیا کی یونیورسٹیوں بشمول آسیان ممالک، کوریا، جاپان، چین اور ہندوستان سے تقریباً 300 طلباء نے شرکت کی۔ ہندوستان سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور لیڈی سری رام کالج نے اس سمپوزیم میں ٹیمیں بھیجی تھیں۔
اے ایم یو الومنئی ایسوسی ایشن سنگاپور (اے ایم یو اے اے ایس) نے تنظیم کے سرپرست اور سینئر علیگ جارج ابراہم کی پہل پر مذکورہ سمپوزیم میں اے ایم یو کے طلباء کی شرکت کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ طلباء کے انتخاب کے لئے ابتدائی طور پر 15 طلباء کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ڈاکٹر ایم عزالدین، جارج ابراہم اور اے ایم یو اے اے ایس کے سکریٹری حارث حسام الدین فاروقی پر مشتمل ایک پینل نے ان کا انٹرویو کیا۔ بالآخر دس طلباء کو سمپوزیم میں اے ایم یو کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا۔
ایشین انڈرگریجویٹ سمپوزیم 2024 کا تھیم تھا:”ایک دوسرے سے مربوط کمیونٹیز، جس کا بنیادی مقصد ثقافتی تبادلہ، نیٹ ورکنگ اور صلاحیت سازی ہے۔ باہمی تعاون اور ثقافتی تفہیم کو فروغ دینے کے لئے شرکاء کو کثیر القومی ٹیموں میں رکھا گیا۔ سمپوزیم میں طلباء نے ماہرین کے ساتھ کام کیا، پروجیکٹ تجاویز لکھنے کی تربیت حاصل کی اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اپنے منتخب کردہ موضوعات پر مبنی پروجیکٹ تجاویز تیار کیں۔
سمپوزیم میں پیش کیے گئے تقریباً 140 پروجیکٹ آئیڈیاز میں سے 38 کو نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کی فیکلٹی کی سرپرستی میں مزید بہتری کے لیے منتخب کیا گیا۔ منتخب پروجیکٹس کی تفصیلی تجاویز جولائی کے آخر تک جمع کرنی ہے۔ پانچ منتخب پروجیکٹس کو تین ماہ کے اندر اقدامات شروع کرنے کے لیے فی پروجیکٹ پانچ ہزار سنگاپوری ڈالر کی گرانٹ ملے گی۔
اے ایم یو کے طلباء کے تین پروجیکٹ آئیڈیاز منتخب کیے گئے ہیں جن میں ہاجرہ باری (بی ایس سی آنرز نباتیات)، خضر علی خان (بی ایس سی آنرز ایگریکلچر) اور مریم حمیدہ (بی ایس سی آنرز کیمسٹری) کے پروجیکٹ شامل ہیں۔ مزید برآں، اے ایم یو کی طالبہ ثانیہ عارف (ایم بی بی ایس) اس ٹیم کا حصہ تھیں جن کا پروجیکٹ ٹاپ تھری میں شامل تھا اور اسے سمپوزیم کی اختتامی تقریب میں پیش کیا گیا۔
اے ایم یو کے دیگر شرکاء میں آکاش گپتا (بی ایس سی آنرز بایو کیمسٹری)، عروج احمد وانی (بی اے آنرز فلسفہ)، جینس جیسیکا ڈوئل (بی اے آنرز جغرافیہ)، محمد صائم (بی ٹیک کمپیوٹر انجینئرنگ)، شیزا جمشید (بی اے آنرز لسانیات)، اور سید احمد عبداللہ (بی ٹیک سول انجینئرنگ) شامل تھے۔
اے ایم یو اے اے ایس نے اے ایم یو ٹیم کے لیے ایک استقبالیہ کا بھی اہتمام کیا، جس نے سنگاپور میں علیگ برادری کے ساتھ نیٹ ورکنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ـڈاکٹر احسن ایوبی ساہتیہ اکادمی کے ترجمہ ایوارڈ سے سرفراز
اس تقریب میں ایشین انڈرگریجویٹ سمپوزیم کے لیڈ اور پروگرام ڈیزائنر مسٹر نائجل کا اور این یو ایس کالج کی محترمہ ریشل فون نے بھی شرکت کی۔جارج ابراہم، ڈاکٹر گریس زکریا اور پروفیسر حسام الدین فاروقی سمیت ممتاز سابق طلباء استقبالیہ میں شریک رہے۔ اے ایم یو کے طلباء نے تقریب میں اے ایم یو کا ترانہ بھی پیش کیا۔