علی گڑھ: میونسپل کمشنر امیت اسیری نے ہر سیکٹر میں چار نوڈل افسر، چار ؍زونل افسر، 20 کلسٹر انچارج اور 450 صفائی کارکنان کی ٹیم ڈیوٹی پر لگائی ہے۔ تعزیہ کے آس پاس، کربلا میں انتظامات کا جائزہ لیاگیا۔
17؍ جولائی کو تعزیہ سپرد خاک کرنے کے ساتھ ہی شہری علاقوں میں کربلا، تعزیوں اور جلوس کے راستوں پر میونسپل کارپوریشن کے انتظامات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ راستوں سے تشہیری مواد بھی اتارا گیا۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر راکیش کمار یادو نے کہا کہ محرم کے روایتی جلوس کے راستے پر تعزیوں کو لانے لے جانے میں رکاوٹ ڈالنے والے ہورڈنگ، بینر اور کراس بینرز کو رات کی ٹیم لگا کر ہٹایا گیا۔
صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے مونیسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت کو ہدایت دے دی گئی ہیں۔ تعزیوں کو سپرد خاک کرنے کے لیے گڑھا کھودنے، چرخوالان سے کربلا تک اسٹریٹ لائٹ کی مرمت کے لیے انچارج پرکاش نے اجے کمار رام کو ہدایت دی گئی ہے، ساتھ ہی چیف انجینئر سریش چند کو روٹ پر پیچ ورک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: احمدآباد میں محرم الحرام کے حوالے سے تعزیہ کمیٹی کی پولیس انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ
کربلا متولی سید مختار زیدی کی صدارت میں امام باڑہ ریاست علی کا تعزیہ حسب روایت اپنے طے شدہ راستوں سے نکالا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے اظہار عقیدت کیا، تعزیوں کا ایک جلوس اپنے طے شدہ راستہ فرش بازار، مسجد چھتاری، آتش بازان، ٹن ٹن پاڑہ سے مسجد شیان پہنچا جہاں سے چوک بندوخاں، پل کنجران، جامع مسجد، چندن شہید روڈ، گھاس کی منڈی، کالا محل، رنگریزان ہوتا ہوا بنی اسرائیلان اور امام باڑہ ریاست علی پھول چوک پر اختتام پزیر ہوا۔