کولکاتا: پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے ڈی جی جنوبی بنگال سپریتم نے کہاکہ یہ تبصرہ غیر حساس، اشتعال انگیز اور مذہبی عقائد کو مجروح کرنے والا تھا۔ میں اس پر شدید احتجاج اور مذمت کرتا ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے معاملے میں قانونی دفعات کا ذکر کیا۔ سپریتم نے کہاکہ انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 295(A) کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔سپریتم نے اس معاملے میں کسی لیڈر کا نام نہیں لیا۔
سپرتیم کو حال ہی میں اے ڈی جی (جنوبی بنگال) کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’جو شخص پگڑی باندھتا ہے کیا وہ خالصتانی ہے؟ پولیس میں ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی ہیں۔ ہر کوئی اپنا فرض ادا کرتا ہے۔ اس طرح کے تبصروں سے مذہبی تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ ہم ضروری اقدامات کریں گے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کرکے اس تبصرہ کی مذمت کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ سکھوں کے ایک گروپ نے کلکتہ میں بی جے پی کے دفتر اور آسنسول میں اگنی مترا کے گھر کے سامنے احتجاج کرنے کا منصوبہ بھی بنایا۔ سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس پورے واقعہ میں بی جے پی کسی نہ کسی دباؤ میں ہے۔
ترنمول کانگریس نے پھر دعویٰ کیا کہ یہ تبصرہ شوبھندو ادھیکاری نے کیا تھا۔ بہت سے لوگ پھر کہتے ہیں کہ اگر شوبھندو ادھیکاری نے ایسا کیا ہے تو اگنی مترا کے گھر کے سامنے احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے؟ اگر ایسا ہوتا تو کانتھی کے شانتی کنج کے سامنے احتجاج ہوتا۔ سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگوں کے مطابق چونکہ شوبھندو اپوزیشن لیڈر ہیں، وہ ترنمول کے نشانے پر ہیں، اس لیے وہ اس الزام کو ان کی طرف موڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بی جے پی لیڈر کی جانب سے سکھ پولیس افسر کو خالصتانی کہنے پر ممتا بنرجی نے تنقید کی
اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی کے کئی ممبران اسمبلی منگل کو سندیش کھالی گئے۔ پولیس نے دھامکھلی علاقے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے حامیوں کو روک دیا۔ اس وقت بی جے پی کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں اور حامیوں نے پولس سے بحث شروع کردی۔ مبینہ طور پر،اس وقت بی جے پی لیڈروں کی طرف سے پگڑی والے آئی پی ایس افسر یشپریت سنگھ (SS-IB) کے خلاف خالصتانی کہا جاتا ہے۔یشپریت نے بھی اس پر غصے کا اظہار کیا۔