حیدرآباد:ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں اینٹی کرپشن بیور نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفتر پر خصوصی چھاپہ ماری مہم چلائی۔الزام ہے کہ چیک پوسٹ پر گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے رشوت وصولی کیا جاتا تھا۔پورے معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ کی شکایات کے بعد اے سی بی نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفتر پر بڑے پیمانے پر چھاپہ ماری مہم چلائی۔کئی گھنٹوں تک اے سی بی کی چھاپہ ماری مہ چلی۔
محکمہ پر الزام ہے کہ وہ روزانہ بین ریاستی چیک پوسٹوں پر سینکڑوں گاڑیوں سے رشوت لیتا ہے۔ آر ٹی اے کے دفاتر میں دلال عام لوگوں سے رشوت لئے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ہیں۔وارنگل ، بھدرادری-کوتھاگوڈیم ، رنگاریڈی ، میڈچل ، حیدرآباد ، کریم نگر ، عادل آباد ، میدک اور کھمم اضلاع میں چیکنگ کے دوران بڑے پیمانے پر رشوت لی جاتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد میں جنت البقیع کی تعمیر نو کے لیے احتجاجی مظاہرہ
اے سی بی حکام نے تلنگانہ سرحد پر اچانک جانچ پڑتال شروع کر دی ۔کرناٹک اور مہاراشٹر کی سرحدوں پر بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ اے سی بی کے اہلکاروں نے اسواراوپیٹ ضلع میں لاری ڈرائیور کی تلاشی لی اس پر ڈرائیونگ لائسنس ، تجدید ، آر سی ، گاڑی کی فٹنس ، بھاری گاڑیوں کے بیج کی تجدید اور دوسری ریاستوں کی گاڑیوں پر ٹیکس کے معاملے میں رشوت لینے کا الزام ہے ۔