ممبئی: جنوبی ممبئی کا یہ بھینڈی بازار علاقہ ہے۔ مخدوم ماهمی فلائی اوور کے نیچے تزئین کاری کا کام جاری ہے۔ لیکن یہ تزئین کاری کا انداز اس بار منفرد ہے۔ ممبئی میں کبھی چلنے والی ڈبل ڈیکر بس جنہیں بند کر دیا گیا۔ یہ بس اب آپ کو اسی علاقے میں کھڑی ہوئی نظر آئے گی۔ تزئین کاری میں اس بس کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ تاکہ ممبئی کے بھینڈی بازار محمد علی روڈ پر جو سیاح آتے ہیں تو وہ اس بس کو بھی نہ صرف دیکھ سکیں بلکہ یہاں موجود کتب خانہ اور کینٹین کے کھانوں کا لطف بھی اٹھا سکتے ہیں۔ اور یہ بس جو اب ممبئی کو سڑکوں پر کہیں نہیں دکھائی دیتی اسے یہاں دیکھ سکتے ہیں۔ ایک بس کو کتب خانہ اور دوسری بس کو کینٹین میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اس فلائی اوور کے نیچے کی ان جگہوں پر اکثر گاڑیاں پارک کر دی جاتی ہیں۔ اور یہ جگہ نشہ کرنے والے افراد کا مسکن بن چکی ہے۔ وقتاً فوقتاً حکومت اس کی تزئین کاری کرتے رہتی ہے۔ لیکن اس بار تزئین کاری کا یہ طریقہ کار ہر سو موضوع بحث ہے۔ بھینڈی بازار، محمد علی روڈ، ناخدا محلہ، چکله اور عبدالرحمن اسٹریٹ کے ان بازاروں میں برس کے بارہ ماہ خریداروں کا ہجوم رہتا ہے۔ بھلے ممبئی میں فلک بوس عمارتیں تعمیر ہوجائیں۔۔لیکن یہ بازار ایسے ہیں جہاں جھگی جھوپڑی میں بسنے والا متوسط طبقہ اور فلک بوس عمارتوں میں مقیم مکینوں کو بھی اپنی جانب کھینچ لاتی ہیں۔ ہجوم کا اصل سبب یہی ہے۔