ETV Bharat / state

ادبی محفل اور مشاعرے میں گورکھ پانڈے کو پیش کیا گیا خراج عقیدت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 30, 2024, 2:28 PM IST

Mushaira in Gaya Bihar۔ Jan Sanskriti Manch Gaya۔ ضلع گیا کے گیوال بیگہ محلے میں ایک ادبی نشست منعقد ہوئی، اس میں گورکھ پانڈے کی شاعری اور ادبی خدمات کا جائزہ لیا گیا، ادیبوں شاعروں نے اپنے اپنے انداز میں اس دوران گورکھ پانڈے کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

A tribute to Gorakh Pandey was presented in literary gatherings and mushairas
A tribute to Gorakh Pandey was presented in literary gatherings and mushairas

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں جن سنسکرت منچ کے زیر اہتمام یک روزہ ادبی نشست منعقد ہوئی، جس میں عوامی شاعر گورکھ پانڈے کو خراج عقیدت پیش کی گئی، اس ادبی محفل کی صدارت ہریندر گری شاد نے کی اور نظامت عبدالباری نے کی، جن سنسکرت منچ گیا ضلع اکائی کے صدر احمد صغیر نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ اس موقع پر احمد صغیر نے کہا کہ گورکھ پانڈے کی شاعری بنیادی طور پر آزادی کی شاعری ہے، انہوں نے ہر قسم کے استحصال، جبر اور غلامی سے آزادی کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا، یہی نہیں انہوں نے خواتین کی آزادی کے تصور کو مختلف شکلوں میں ظاہر کیا۔ گورکھ پانڈے نے اپنے وقت کی عوامی جدوجہد کو اپنی نظموں میں جگہ دی۔

یہ بھی پڑھیں:

کوڑا گیا پھر سے کوڑے دان میں: لالو کی بیٹی کا نتیش کمار پر طنز


اس موقع پر ہریندر گری شاد نے کہا کہ گورکھ پانڈے کا تخلیقی کام نکسل باڑی کسانوں کی تحریک پر شدید ریاستی جبر کے درمیان شروع ہوا۔ سنیل کمار نے کہا کہ گورکھ پانڈے نے اپنی نظموں میں عام لوگوں کی آواز بلند کی۔ کامریڈ مراری شرما نے کہا کہ گورکھ پانڈے کی شاعری کے مرکزی کردار کسان، مزدور اور خواتین ہیں۔ جب کہ اس موقع پر ارُو پروین نے گورکھ پانڈے کی نظم پھول اور امید اور علیشہ ملک نے کیتھر کلا کی عورتیں، م نازش نے خون کی ندی، کنیز فاطمہ نے دنگا، ترنم آرا نے بھیڑیا، ڈاکٹر نزہت پروین نے وقت کا دریا، معراج غنی نے وطن کے گیت اور فیضان الرحمان نے قانون نظمیں سنائیں۔

وہیں اس ادبی محفل کے دوسرے سیشن میں کوی سمیلن اور مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت پٹنہ سے تشریف لائے معروف شاعر نذر فاطمی نے کی اور نظامت فیضان الرحمان نے کی۔ اس کوی سمیلن اور مشاعرہ میں نوشاد ناداں، آفتاب عالم اطہر، مہتاب عالم مہتاب، ندیم جعفری، فردوس گیاوی، سنیل کمار، ہریندر گری شاد، تبسم فرحانہ۔، مرغوب اثر فاطمی اور نذر فاطمی نے نظمیں اور غزلیں سنائیں اور آخر میں احمد صغیر نے شکریہ ادا کیا۔

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں جن سنسکرت منچ کے زیر اہتمام یک روزہ ادبی نشست منعقد ہوئی، جس میں عوامی شاعر گورکھ پانڈے کو خراج عقیدت پیش کی گئی، اس ادبی محفل کی صدارت ہریندر گری شاد نے کی اور نظامت عبدالباری نے کی، جن سنسکرت منچ گیا ضلع اکائی کے صدر احمد صغیر نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ اس موقع پر احمد صغیر نے کہا کہ گورکھ پانڈے کی شاعری بنیادی طور پر آزادی کی شاعری ہے، انہوں نے ہر قسم کے استحصال، جبر اور غلامی سے آزادی کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا، یہی نہیں انہوں نے خواتین کی آزادی کے تصور کو مختلف شکلوں میں ظاہر کیا۔ گورکھ پانڈے نے اپنے وقت کی عوامی جدوجہد کو اپنی نظموں میں جگہ دی۔

یہ بھی پڑھیں:

کوڑا گیا پھر سے کوڑے دان میں: لالو کی بیٹی کا نتیش کمار پر طنز


اس موقع پر ہریندر گری شاد نے کہا کہ گورکھ پانڈے کا تخلیقی کام نکسل باڑی کسانوں کی تحریک پر شدید ریاستی جبر کے درمیان شروع ہوا۔ سنیل کمار نے کہا کہ گورکھ پانڈے نے اپنی نظموں میں عام لوگوں کی آواز بلند کی۔ کامریڈ مراری شرما نے کہا کہ گورکھ پانڈے کی شاعری کے مرکزی کردار کسان، مزدور اور خواتین ہیں۔ جب کہ اس موقع پر ارُو پروین نے گورکھ پانڈے کی نظم پھول اور امید اور علیشہ ملک نے کیتھر کلا کی عورتیں، م نازش نے خون کی ندی، کنیز فاطمہ نے دنگا، ترنم آرا نے بھیڑیا، ڈاکٹر نزہت پروین نے وقت کا دریا، معراج غنی نے وطن کے گیت اور فیضان الرحمان نے قانون نظمیں سنائیں۔

وہیں اس ادبی محفل کے دوسرے سیشن میں کوی سمیلن اور مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت پٹنہ سے تشریف لائے معروف شاعر نذر فاطمی نے کی اور نظامت فیضان الرحمان نے کی۔ اس کوی سمیلن اور مشاعرہ میں نوشاد ناداں، آفتاب عالم اطہر، مہتاب عالم مہتاب، ندیم جعفری، فردوس گیاوی، سنیل کمار، ہریندر گری شاد، تبسم فرحانہ۔، مرغوب اثر فاطمی اور نذر فاطمی نے نظمیں اور غزلیں سنائیں اور آخر میں احمد صغیر نے شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.