ممبئی: لوک سبھا انتخابات کے دوران 93 دھماکوں کے معاملوں میں قصوروار قرار دیے گئے ابراہیم موسیٰ بھی انتخابی ریلی مین حصہ لے رہے ہیں۔ ٹھاکرے گروپ کے امیدوار امول کیرتیکر کی مہم میں ابراہیم موسیٰ کی شرکت کے بعد بی جے پی نے انہیں گھیرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ابراہیم موسیٰ وہی ملزم ہے جس نے 93 بم دھماکوں کے دوران اسلحہ سپلائی کیا تھا اور اس ملزم کو عدالت نے 10 برس کی قید کی سزا سنائی تھی۔
ایسے میں ابراہیم موسیٰ ٹھاکر گروپ کی قیادت والے گروپ کے شیوسینا امیدوار امول کیرتیکر کے انتخابی مہم میں حصہ لینے سے بی جے پی نشانہ بنا رہی ہے۔ ٹھاکرے گروپ کے امول کیرتیکر کا مقابلہ ممبئی نارتھ ویسٹ میں بر سر اقتدار حکومت کے رویندر وائیکر سے ہوگا۔ وائیکر، جو پہلے اودھو سینا میں تھے حال ہی میں شندے گروپ میں شامل ہوئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ 12 مارچ 1993 کی سہ پہر ممبئی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست دھماکہ ہوا تھا۔ ایسا دھماکہ اس کی گونج دور دور سنائی دی۔ چاروں طرف افراتفری مچ گئی تھی۔ اس سے پہلے کہ لوگ شور اور دھند کے درمیان کچھ سمجھ پاتے، ممبئی میں صرف 2 گھنٹے 10 منٹ میں 12 دھماکے ہوئے۔ ان میں سے 257 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:وسطی شمالی ممبئی سے مجلس کے اُمیدوار کی نامزدگی سے کارکنان میں ناراضگی - Majlis candidate from Mumbai
اس دھماکے کا کلیدی ملزم داؤد ابراہیم پڑوسی ملک پاکستان میں ہے۔ ہندوستانی سیکیورٹی ایجنسیوں نے متعدد ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ بعض مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ان بم دھماکوں کے 48 گھنٹے کے اندر ممبئی پولیس نے ملزمین کی شناخت کر لی تھی۔ اس وقت کے ڈی سی پی راکیش ماریا کی قیادت میں 150 پولیس اہلکاروں کی ٹیم اس کی جانچ میں مصروف تھی۔ اس واردات کا سراغ ایک اسکوٹر سے ملا تھا۔ اس میں آر ڈی ایکس رکھا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا جب بم دھماکوں کے لیے آر ڈی ایکس کا استعمال کیا گیا۔ اس کیس کی سماعت یکم اپریل 1994 کو خصوصی عدالت میں شروع ہوئی تھی۔