گیا:ریاست بہار کے گیا شہر کے ڈمری رسلپور میں نظامیہ یونانی میڈیکل کالج وہسپتال واقع ہے۔ یہاں 1985 سے طب یونانی کی تعلیم و تربیت دی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے بھی آیوش محکمہ کی طرف سے طب یونانی کو ایم بی بی ایس کے مدمقابل میں درجہ دیا گیا ہے۔ طب یونانی کے پاس آوٹ بی یو ایم ایس کو بھی سرکاری نوکری ہسپتالوں میں دی جارہی ہے۔
2020 میں آیوش کے ڈاکٹروں کی سرکاری ملازمت کے لیے امتحان ہوا۔ حالانکہ اس کا ریزلرٹ اسوقت شائع نہیں ہوا۔ قریب 4 برسوں بعد اب نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ نتائج میں تاخیر کا سبب آیوش کے مختلف طب نظام کے ڈاکٹروں اور امیدواروں نے ہی کسی معاملے کو لیکر عدالت کا رخ کیا تھا جس کے سبب نتائج روک دییے گئے تھے لیکن اب نتائج جاری ہوا تو قریب طب یونانی کی 600 سیٹوں میں نظامیہ یونانی میڈیکل کالج وہسپتال کے 60 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ اس امتحان میں ریاست میں اول مقام حاصل کرنے والے امیدوارکا تعلق نظامیہ یونانی میڈیکل کالج سےہے۔ ساتھ ہی ریاستی سطح پر تیسرا مقام حاصل کرنے والے کا تعلق بھی گیا کے نظامیہ یونانی میڈیکل کالج سے ہے۔ اس امتحان کے نتائج آنے پر کالج میں خوشی کا ماحول قائم ہے۔
پرنسپل ڈاکٹر شمشاد حسین نے بتایا کہ بہار تکنیکی سروس کمیشن کے ذریعے منعقدہ امتحان میں قریب 60 طلبہ و طالبات کامیاب ہو کر آیوش ڈاکٹر بنے ہیں۔ جس میں محمد خالد تنویر صوبے میں اول اور محمد کلیم الدین نے صوبے میں تیسرا مقام حاصل کر کالج کا نام روشن کیا ہے۔ کامیابی حاصل کرنے والوں میں طلعت جبیں، ہما انجم، شگفتہ پروین، طلعت ناز، غزالہ ناز، انجم آرا، نغمہ فردوس، محمد حیدر، اعجاز احمد، کاشف رضا، محمد زاہد، فرزانہ، جہانگیر، عشرت، راشید، حیات انور، محمد عابد، سعیدہ، شیرین تبسم، رخسانہ وغیرہ ہیں جنہوں نے کامیابی کا پرچم لہرایا ہے۔
طلباء و طالبات کی اس بڑی کامیابی پر کالج کے صدر ڈاکٹر حامد، سکریٹری ابو اریبہ عرف شبو نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔ پرنسپل نے بتایا کہ یہ کالج کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ جہاں سے تعلیم حاصل کر سبھی نے کامیابی حاصل کیا ہے انہوں نے بتایا کہ یہ امتحان دو کیٹیگری کے لیے تھے ایک ایم بی بی ایس جبکہ دوسری کیٹگری میڈیکل آفیسر کی تھی۔ یہاں کے طلباء و طالبات نے دو نوں کٹیگری میں کامیابی حاصل کی ہے۔
طب یونانی 650 ڈاکٹر دیں گے خدمات
آیوش کے لیے 2020 کے امتحان میں کل 3200 نشستیں رکھی گئی تھیں جس میں پچاس فیصد آیوروید کی سیٹ تھیں۔ان میں بقیہ میں 30 فیصد ہومیو پیتھ کی سیٹ ہوتی ہیں اور اس کے بعد بچی ہوئی سیٹ طب یونانی کے لیے تھی۔ قریب 650 سیٹیں طب یونانی کے لیے مختص تھیں جن میں سو فیصد کامیابی ملی ہےاور یہ طب یونانی کے ڈاکٹر ضلع ڈیویزن اور پرائمری و کمیونیٹی ہیلتھ سینٹر خدمات انجام دیں۔
طب یونانی میں سبھی اردوں داں کی ہوئی بحالی
طب یونانی میں کامیاب ہونے والوں میں سبھی کا تعلق اقلیتی برادری اور اردو سے ہے کیونکہ ریزلرٹ اور امتحان سیشن 2020 سے قبل کا ہے ۔ 2020 سے قبل طب یونانی کے نصاب میں اردو کی لازمیت تھی اور طلبا اردو میں تعلیم حاصل کرتے تھے۔ اردو کی کئی کتابیں کورس میں شامل تھیں۔ لازمیت ہونے کی وجہ سے جنہوں نے میٹرک کے امتحان میں اردومضمون رکھا تھا اسی کو داخلہ ملتا تھا لیکن 2020 سے اردو کی اس لازمیت کو ختم کردی گئی ہے۔
سبھی کو نیٹ کے امتحان میں شامل ہونا ضروری ہوگیا ہے۔ بہار تکنیکی سروس کمیشن کی جانب سے امتحان 2020 میں ہوا اسلیے اس بار بھی سبھی کامیاب اردو سے بخوفی واقف ہیں Conclusion:واضح ہوکہ امتحان 2020 میں ہوا تھا جسکا نتیجہ اب اعلان کیا گیاہے۔ سرکاری ہسپتالوں مستقل ڈاکٹر کے طور پر انکی بحالی ہوگی اور وہ خدمات انجام دیں گے۔