ممبئی: شمالی وسطی ممبئی میں بی جے پی اور انڈیا اتحاد کے اُمیدواروں کے سامنے پارلیمانی انتخاب میں مقابلہ ہے لیکن ان سب کے بیچ مقابلہ ہے جہاں بی جے پی نے اجول نکم کو اس میدان میں اتارا وہیں انڈیا اتحاد نے کانگریس کی ممبئی صدر ورشا گایکواڈ کو اس انتخاب میں اجول نکم کے سامنے میدان میں اتارا ہے۔ لیکن ان سب کے بیچ ایک حیران کن خبر یہ ہے کہ وسطی شمالی ممبئی میں کل 24 اُمیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کی ہے جبکہ اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں سے 15 اُمیدوار مسلم ہیں حالانکہ اس حلقے سے 6 لاکھ مسلم ووٹرز ہیں اب ایسے میں معلوم ووٹ تقسیم ہونے کے پورے امکان بتائے جارہے ہیں۔
حالانکہ اسی حلقے سے مجلس اتحاد المسلمین سے رمضان چودھری کے ذریعے پرچہ نامزدگی داخل کیے جانے کے بعد مجلس کے عہدیدران اور کارکنان میں ناراضگی اسی لیے تھی کی اگر اس طرح سے مسلمانوں کی بڑی تعداد اس انتخاب میں حصہ لیگی تو مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہو جائینگے اور اسکا سیدھا فائدہ بی جے پی ہوگا۔ انہی وجوہات کے سبب مجلس کے عہدیدار سالم قریشی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اُنہوں میں استعفیٰ میں پارٹی عہدیداران کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
وسطی شمالی ممبئی سے 27 میں سے 15 اُمیدوار مسلم - Central North Mumbai
مہاراشٹرا کے ممبئی میں واقع شمالی وسطی ممبئی پارلیمانی حلقہ میں دلچسپ مقابلہ دیکھا جارہا ہے۔ یہاں کل 24 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ ان میں سے 15 امیدوار مسلم ہیں۔
Published : May 12, 2024, 9:53 PM IST
ممبئی: شمالی وسطی ممبئی میں بی جے پی اور انڈیا اتحاد کے اُمیدواروں کے سامنے پارلیمانی انتخاب میں مقابلہ ہے لیکن ان سب کے بیچ مقابلہ ہے جہاں بی جے پی نے اجول نکم کو اس میدان میں اتارا وہیں انڈیا اتحاد نے کانگریس کی ممبئی صدر ورشا گایکواڈ کو اس انتخاب میں اجول نکم کے سامنے میدان میں اتارا ہے۔ لیکن ان سب کے بیچ ایک حیران کن خبر یہ ہے کہ وسطی شمالی ممبئی میں کل 24 اُمیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کی ہے جبکہ اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں سے 15 اُمیدوار مسلم ہیں حالانکہ اس حلقے سے 6 لاکھ مسلم ووٹرز ہیں اب ایسے میں معلوم ووٹ تقسیم ہونے کے پورے امکان بتائے جارہے ہیں۔
حالانکہ اسی حلقے سے مجلس اتحاد المسلمین سے رمضان چودھری کے ذریعے پرچہ نامزدگی داخل کیے جانے کے بعد مجلس کے عہدیدران اور کارکنان میں ناراضگی اسی لیے تھی کی اگر اس طرح سے مسلمانوں کی بڑی تعداد اس انتخاب میں حصہ لیگی تو مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہو جائینگے اور اسکا سیدھا فائدہ بی جے پی ہوگا۔ انہی وجوہات کے سبب مجلس کے عہدیدار سالم قریشی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اُنہوں میں استعفیٰ میں پارٹی عہدیداران کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔