مالیگاؤں: سینٹرل گورنمنٹ کی جانب سے سی اے اے نامی قانون کو لاگو کیا گیا ہے۔ جو جمہوری نظام حکومت کے بالکل مخالف ہے اس قانون کے خلاف پہلے بھی کئی طرح کے احتجاجات کیے گئے تھے، جس کی بدولت اس قانون کو اس وقت لاگو نہیں کیا گیا۔ مگر آج اس قانون کے خلاف کسی بھی نام نہاد سیاسی پارٹی نے کسی بھی طرح کی مخالفت درج نہیں کی۔ سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی تیاری جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- گیا: بی جے پی کی زمین کھسک گئی ہے اس لیے سی اے اے کو نافذ العمل کیا
- مسلم تنظیموں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مذمت کی
اس مناسبت سے مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں کسی بھی سیاسی پارٹی اور سیکولر ذہن رکھنے والے رہنماؤں کی جانب سے کوئی مخالفت نہیں کی گئی۔ کیونکہ وہ کہیں نہ کہیں بی جے پی حکومت سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس طرح کا اظہار خیال ایس ڈی پی آئی کے ضلعی صدر راحیل حنیف نے ایک پریس نوٹ کے ذریعہ روانہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا ملک کی واحد سیکولر پارٹی ہے جو ملک کی عوام کے لیے بلا تفریق مذہب و ذات اپنی آواز بلند کرتی ہے اور یہ بات موجودہ حکمران سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ سی اے اے قانون کو لاگو کرتے ہی ایس ڈی پی آئی کی جانب سے ملکی سطح پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں کیرالہ اور کرناٹکا میں اس کی جھلک دکھائی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاید یہی وجہ ہے کہ مقامی سطح پر ایس ڈی پی آئی کو 149 کے تحت نوٹس دی گئی اور سی اے اے کے خلاف کسی بھی طرح کا کوئی احتجاج نہ کرنے کی سخت ہدایت دی گئی۔ بہرحال ملک کی عوام دھیرے دھیرے ہی صحیح مگر یہ سمجھ رہی ہے کہ ایس ڈی پی آئی کے علاوہ کوئی پارٹی سیکولر نہیں رہ گئی ہے۔