کولکاتا: شیلدا ماؤنواز حملہ معاملے میں عدالت نے 23 افراد کو قصوروار قرار دیا۔ بدھ کی صبح 13 ملزمان کو جج سلیم شہیر کی عدالت میں لایا گیا جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ان میں مانس مہتو، راجیش ہنسدا، شکل سرین، کنائی ہنسدا، شانتنو سرین، شیام چرن ہنسدا، کلپنا میتی (انو)، راجیش منڈا، مانسرام ہیمبرم، ٹھاکرمنی ہیمبرم (تارا)، اندراجیت کرماکر، کاجل مہاتو اور منگل سرین شامل ہیں۔ جج نے جب ان لوگوں سے سوال کیا کہ انہیں اس معاملے میں کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ ملزمین نے کہا کہ ہم بے قصور ہیں۔ جج نے کہا کہ یہ کہنے کا کوئی فائدہ نہیں کہ آپ بے قصور ہیں۔ آج کے فیصلے کے بعد آپ کو کاپی مل جائے گی۔ اس کے بعد آپ ہائی کورٹ میں درخواست دے سکتے ہیں۔ باقی دس افراد کی سزا کا اعلان آج کیا جائے گا۔
15 فروری 2010 کوسی پی آئی مائوسٹ کے ایک گوریلے دستے نے شیلڈا ہیلتھ سنٹر کے قریب ای ایف آر کیمپ پر حملہ کیا۔ کیمپ پر حملے میں 24 جوانوں کی ہلاکت کے علاوہ بڑی تعداد میں ہتھیاروں سمیت کئی جدید رائفلیں بھی لوٹ لی گئی تھی۔ تین جوان زخمی بھی ہوئے تھے۔ فورسز کے جوابی حملے میں پانچ ماؤنوازوں نے بھی اپنی جان گنوائی۔ حملے کے بعد ماؤنوازوں نے کیمپ کو آگ لگا دی۔ اس واقعے کے فوراً بعد ای ایف آر کیمپ کو شیلڈا سے واپس لے لیا گیا۔ حملے کی جگہ کے قریب ریاستی پولیس سٹراکو فورس کا کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے 14 سال بعد مقتول جوانوں کو انصاف ملا۔ عدالت نے 13 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ مزید تین ماہ جیل۔
یہ بھی پڑھیں:ترنمول کانگریس رہنما شیخ شاہ جہاں گرفتار
انسانی حقوق کی تنظیم اے پی ڈی آر کے ادارتی بورڈ کی رکن جے شری پال عدالت میں موجود تھیں۔ جے شری نے کہاکہ جھوٹے گواہ کے بیان پر سزا سنائی گئی ہے۔ ایف آئی آر کی دفعہ کے مطابق سزا دی گئی ہے۔ انصاف کے نام پر ظلم ہوا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی جائے گی۔