حیدرآباد: آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے پاکستان میں ہوگا اور 9 مارچ کو لاہور میں فائنل کے ساتھ اس ٹورنامنٹ کا اختتام ہوگا۔ فائنل میچ کے لیے ایک ریزرو ڈے بھی رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے 10 مارچ کو فائنل میچ کھیلا جاسکتا ہے۔
اس آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پاکستان کے ساتھ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، افغانستان اور بھارت کی ٹیمیں ہیں۔ میڈیا ذرائع کے اگر بھارت ٹورنامنٹ میں شریک نہیں ہوتا ہے تو سری لنکا کی ٹیم کو ان کی جگہ پر شامل کیا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی بھی اس بات سے پریشان و حیران ہے کہ اگر بھارت بالآخر پاکستان کا دورہ کرنے سے دستبردار ہو جاتا ہے تو پاکستان بورڈ کی طرف سے کوئی فوری منصوبہ تیار نہیں ہے اور نہ ہی وینیوز کے حوالے سے ان کے پاس کوئی متبادل آپشن بھی ہے
رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے پاس ممکنہ متبادل مقامات کے طور پر متحدہ عرب امارات یا سری لنکا جیسے اختیارات موجود تھے تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی آفیشیل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان مسلسل یہ کہتا رہا ہے کہ ہم یہ ٹورنامنٹ اپنے ملک میں ہی کرائیں گے کسی اور مقام پر جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
وہیں بی سی سی آئی نے بھی ہمیشہ یہی کہا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کھیلنا مکمل طور پر اس کی حکومت کی رضامندی کے ساتھ ہی ممکن ہے اور وہ اس کے احکامات کے مطابق ہی عمل کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر دوسری ٹیموں کو پاکستان آنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے تو بھارت کو بھی یہاں آنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے آئی سی سی کو کہا ہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی 2025 کا واحد میزبان ہوگا اور وہ ٹورنامنٹ کو ہائبرڈ ماڈل میں کھیلنے کے خیال کے خلاف ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے بھارتی ٹیم کا اس ٹورنامنٹ میں شریک ہونے کا امکان نہ کے برابر دکھائی دے رہا ہے۔ اگر بی سی سی آئی کے ذرائع پر یقین کیا جائے تو اس وقت پاکستان کا سفر کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور آئی سی سی نے کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے اضافی بجٹ بھی مختص کیا ہے۔