نئی دہلی: بھارت کو اس بار پیرس اولمپکس میں ریسلنگ سے بہت زیادہ امیدیں تھیں اور لیکن بھارت نے اس اویونٹ میں صرف ایک تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ امن سہراوت نے برانز میڈل میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانسے کا تمغہ جیتا۔
اس کے علاوہ ونیش پھوگاٹ کے پاس بھی پیرس اولمپک گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتنے کا سنہری موقع تھا لیکن مقررہ وزن سے سو گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دے دیا گیا۔ جس کی وجہ سے وہ کوئی بھی میڈل نہیں جیت سکیں۔
#WATCH | Varanasi: On CAS extends verdict on wrestler Vinesh Phogat's appeal for a Silver Medal, WFI President Sanjay Singh says, " ... india could have won 6 more medals in wrestling but given the disturbance in the sport over the last 15-16 months, we lost many medals... we are… pic.twitter.com/qBheCiqyuF
— ANI (@ANI) August 14, 2024
جس کے بعد ریسلنگ میں بھارت کی مایوس کن کارکردگی پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے سربراہ سنجے سنگھ نے پہلوانوں کی اس کارکردگی کے خود پہلوانوں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ سنجے سنگھ کا خیال ہے کہ اولمپکس میں بھارت کی معمولی کارکردگی صرف پہلوانوں کے احتجاج کی وجہ سے ہے۔اس کے علاوہ ان کا کہنا ہے کہ اگر پہلوان جنتر منتر پر احتجاج نہ کرتے تو وہ صرف ریسلنگ میں 6 میڈل جیت سکتے تھے۔
سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ کہا، اگر آپ اسے دوسرے نقطہ نظر سے دیکھیں تو 14 - 15 ماہ تک جاری رہنے والے احتجاج نے پوری ریسلنگ کمیونٹی کو پریشان کر دیا۔ ایک کیٹیگری کو بھول جائیں، دوسری کیٹیگریز کے پہلوانوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس کے بغیر پریکٹس نہیں کرسکتے تھے۔ اس لیے پہلوان اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔
ونیش اور امن کو چھوڑ کر پیرس اولمپکس میں انشو ملک (57 کلوگرام)، ریتیکا ہڈا (76 کلوگرام)، نشا دہیا (68 کلوگرام) اور انتم پنگھل (53 کلوگرام) جیسے پہلوان ناکام رہے۔
واضح رہے کہ ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک جیسے نامور ریسلرز نے سابق ریسلنگ باڈی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر لگائے گئے الزامات کے خلاف تقریباً ایک سال تک احتجاج کیا۔ اگرچہ ونیش پھوگاٹ نے اولمپکس کے فائنل میں پہنچ کر چاندی کے تمغے کی یقینی بنا دیا تھا لیکن وہ 100 گرام زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دے دی گئیں اور چاندی کا تمغہ بھی حاصل نہ کر سکیں۔