نئی دہلی: پیرس اولمپکس 2024 میں فائنل میچ سے قبل نااہل قرار دیے جانے کی وجہ سے میڈل سے محروم رہنے والی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے وزن کم کرنے کے لیے اس رات کیا کچھ کیا۔ اس کے متعلق ان کے کوچ ولر اکوس نے اہم انکشاف کیے ہیں۔
ونیش پھوگاٹ کے کوچ وولر اکوس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ بتایا کہ پیرس اولمپکس 2024 میں خواتین کے 50 کلوگرام کیٹگری کے فائنل سے ایک رات پہلے وزن کم کرتے وقت انہیں پہلوان کی جان جانے کا خدشہ تھا۔ اکوس نے یہ بھی بتایا کہ ان کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی ونیش کا وزن کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
ایک وقت ایسا لگا کہ کہیں وہ مر نا جائے
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ہنگری زبان میں ایک فیس بک پوسٹ میں ونیش کے کوچ اکوس نے لکھا، 'سیمی فائنل میچ کے بعد ونیش کا وزن 2.7 کلو تک بڑھ گیا تھا، جس کی وجہ ہم نے اس کے بعد ونیش کو 1 گھنٹہ 20 منٹ تک ورزش کرائی، لیکن پھر بھی 1.5 کلوگرام زیادہ تھا۔
جس کی وجہ سے اس کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا اور اس نے آدھی رات سے صبح 5:30 بجے دو سے تین میٹ کے وقفے کے ساتھ مسلسل ورزش کرتی رہی، اس دوران وہ زمین پر بھی گر گئی، لیکن کسی طرح ہم نے اسے اٹھایا۔ میں یہ کسی کہانی کی تفصیلات نہیں لکھ رہا ہوں، اس وقت مجھے صرف یہ خیال آرہا تھا کہ کہیں وہ مر نا جائے۔
کوچ نے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کر دی
ونیش کے کوچ وولر اکوس نے یہ پوسٹ ہنگری زبان میں لکھی تھی، جسے انھوں نے بعد میں بغیر کسی وضاحت کے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ ونیش کو پوری رات ورزش کرنے کی وجہ سے بعد میں اسپتال میں بھی داخل کرانا پڑا تھا، اسپتال سے واپس آتے ہوئے اکوس نے انکشاف کیا کہ اگرچہ ونیش کا دل ٹوٹا ہوا تھا، لیکن وہ مثبت چیزوں پر توجہ دے رہی تھی۔
اکوس نے مزید لکھا کہ اس رات ہسپتال سے واپسی کے دوران ہماری دلچسپ بات چیت ہوئی۔ ونیش پھوگاٹ نے کہا، 'کوچ، غمگین نہ ہوں کیونکہ آپ نے مجھے بتایا تھا کہ اگر میں خود کو مشکل میں پاوں تو مجھے صرف یہ سوچنا چاہیے کہ میں نے دنیا کی بہترین خاتون ریسلر (جاپان کی یوئی سوساکی) کو شکست دی ہے۔ اور یہ سوچنا کی میں نے اپنا مقصد حاصل کر لیا، میں نے ثابت کر دیا کہ میں دنیا کے بہترین ریسلرز میں سے ایک ہوں۔ ہم نے ثابت کیا ہے کہ گیم پلان کام کرتے ہیں۔ تمغے، پوڈیم صرف ایک چیز ہیں۔
کیا تھا پورا واقعہ؟
پہلوان ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل میں پہنچ کر کم از کم چاندی کا تمغہ یقینی بنا دیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے فائنل میچ سے قبل ان کا وزن مقررہ وزن سے 100 گرام زیادہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔
ونیش کی نااہلی کا مطلب یہ تھا کہ قواعد کے مطابق ونیش کو اب چاندی کا تمغہ بھی نہیں ملے گا، اس واقعے نے انہیں توڑ دیا اور انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔جس کے بعد ونیش اور ان کی ٹیم نے (کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ) میں اپیل کی لیکن وہاں پر بھی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔