حیدرآباد: بھارتی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے حال ہی میں سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے۔ وہ ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024 سے ٹھیک پہلے کانگریس پارٹی میں شامل ہوئیں اور اب جولانہ سیٹ سے کانگریس کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں۔
سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کے بعد ونیش پھوگاٹ نے پہلی دفعہ اولمپکس میں نااہل ہونے پر بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ سازش کی گئی ہے اور وہ کھیلوں کے اس بڑے ایونٹ میں بھی سیاست کی شکار ہوگئیں، کیونکہ ہر جگہ سیاست کی جا رہی ہے۔
دراصل ونیش پھوگاٹ پیرس اولمپکس میں 50 کلوگرام زمرے کے فائنل میں پہنچی تھیں اور وہ ایسا کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون ریسلر بن گئیں۔ فائنل سے قبل ان کا وزن ان کی کیٹیگری سے 100 گرام زیادہ پایا گیا جس کی وجہ سے انہیں مقابلے سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
فائنل میچ سے پہلے والی رات میں ونیش کا وزن 2 کلو سے زیادہ بڑھ گیا تھا، اس وزن کو کم کرنے کے لیے ونیش نے رات بھر محنت کی لیکن ان کا وزن سو گرام زیادہ ہی رہا۔ راب بھر محنت اور پانی کی کمی کی وجہ سے ونیش کی طبیعت خراب ہو گئی جس کی وجہ سے انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
جہاں انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا، ونیش سے ملاقات کرنے بھی پہنچی تھیں۔ اب ونیش نے پی ٹی اوشا پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ پہلوان نے کہا کہ 50 کلوگرام فائنل کے دن وزن ناپنے کے بعد مجھے اسپتال میں داخل کرایا گیا، تب پی ٹی اوشا مجھ سے ملنے آئیں لیکن ان کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔ 30 سالہ ونیش نے یہ بھی کہا کہ وہ سیاست میں شامل ہونے کی وجہ سے اب ریسلنگ جاری نہیں رکھ سکیں گی۔
سینیئر صحافی اجیت انجم سے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے ونیش نے یہ بھی کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مجھے وہاں کیا تعاون ملا۔ پی ٹی اوشا میڈم نے ہسپتال میں مجھ سے ملاقات کی اور اس کی ایک تصویر بھی کلک کی۔
اس دوران انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں بند دروازوں کے پیچھے بہت کچھ ہوتا ہے۔ اسی طرح وہاں (پیرس میں) بھی سیاست ہوئی۔ اس لیے میرا دل ٹوٹ گیا۔ ورنہ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ 'کشتی مت چھوڑو'۔ مجھے یہ جاری رکھنا چاہیے۔ لیکن ہر طرف سیاست چل رہی ہے۔
پی ٹی اوشا کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ آپ ہسپتال کے بستر پر ہیں، جہاں آپ کو نہیں معلوم کہ باہر کی زندگی میں کیا ہو رہا ہے اور آپ اپنی زندگی کے بدترین دور سے گزر رہی ہیں۔ وہاں آپ نے مجھے بتائے بغیر ایک تصویر بھی کلک کی اور پھر یہ کہنے کے لیے اس تصویر کو سوشل میڈیا پر ڈال دی کہ آپ میرے ساتھ کھڑے ہیں۔ کوئی بھی شخص اس طرح سے اپنی حمایت کا اظہار نہیں کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پیرس اولمپکس سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد ونیش پھوگاٹ نے چاندی کے تمغہ کے لیے کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس میں بھی اپیل دائر کی تھی۔ جہاں اسے مسترد کر دیا گیا۔ اس انٹرویو میں ونیش نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں بہت کچھ ہوتا ہے اور وہ لوگ جو آپ کو اولمپکس جیسے کھیل سے دور کر سکتے ہیں۔ وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔