نئی دہلی: بھارت کی تجربہ کار خاتون ریسلر وینیش پھوگاٹ کو فائنل سے قبل صرف 100 گرام زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ جس کے بعد انھوں نے کھیلوں کی ثالثی عدالت میں مشترکہ سلور میڈل کے لیے اپیل بھی دائر کی تھی کیونکہ انھوں نے فائنل میں جگہ کنفرم کر لی تھی اب اگر وہ یہاں سے میچ ہار بھی جاتی تو ان کو سلور میڈل دیا جانا یقینی تھا۔
لیکن عدالت نے ونیش پھوگاٹ کی اپیل کو بھی مسترد کردیا، جس کے بعد پورا ملک ونیش کے سپورٹ میں کھڑا ہوگیا اور اس کے وطن واپسی پر ایک چیمپیئن کی طرح استقبال کیا گیا۔ یہاں تک گاوں والی کی طرف سے ونیش کو گولڈ میڈل سے بھی نواز دیا گیا۔
ونیش کو تمغہ تو نہیں مل سکا لیکن اس کی برانڈ ویلیو میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ونیش کی معاہدے کی فیس پیرس گیمز سے قبل اشتہارات کے لیے وصول کی جانے والی فیس کے مقابلے میں چار گنا بڑھ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ونیش مبینہ طور پر 2024 کے اولمپکس سے پہلے ہر ایک اشتہار کے لیے تقریباً 25 لاکھ روپے وصول کرتی تھیں، جو اب پیرس اولمپکس کے بعد ایک برانڈ سے تقریباً 75 لاکھ روپے اور 1 کروڑ روپے کی فیس کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ یہ ان کی ویلیو میں تین سے چار گنا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نہ صرف ونیش بلکہ منو بھاکر اور نیرج چوپڑا کی برانڈ ویلیو میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ منو بھاکر نے پیرس گیمز میں دو کانسے کے تمغے جیتے، نیرج واحد کھلاڑی تھے جو چاندی کا تمغہ لے کر وطن واپس آئے۔
نیرج کی برانڈ ویلیو میں 30-40% اضافہ ہوا ہے، جو 40 ملین امریکی ڈالر یا 330 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ منو کی برانڈ ویلیو میں بھی 6 گنا اضافہ ہوا ہے، وہ ایک اشتہار کے لیے تقریباً 25 لاکھ روپے لیتی تھی۔ ان کے اولمپک شو کی بدولت یہ تعداد 6 گنا بڑھ گئی ہے۔