ETV Bharat / sports

اسپورٹس کی دنیا کے یہ مشہور کھلاڑی بھی دل کی بیماری سے نہیں بچ سکے - heart problems in cricketers

author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 4, 2024, 8:07 PM IST

کھلاڑی اپنے کھیل اور ورزش کی وجہ سے سب سے زیادہ صحت مند اور فٹ سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن بھارت اور آسٹریلیا کے مشہور کھلاڑی بھی دل کا دورہ پڑنے کے مسئلے سے نہیں بچ سکے۔ شین واٹسن سے لے کر سورو گنگولی دل کے مرض کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Some famous cricketers who have suffered heart problems
اسپورٹس کی دنیا کے یہ مشہور کھلاڑی بھی دل کی بیماری سے نہیں بچ سکے (File Photo)

حیدرآباد: کرکٹ یا دنیا کا کوئی بھی کھیل کھیلنے والے کھلاڑی کو ہمیشہ ایکٹیو اور صحت مند سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کھیل کی وجہ سے کھلاڑی متعدد بیماریوں سے دور رہتے ہیں۔

یہ بھی سچ ہے کہ دوڑنے اور تھکا دینے والے کھیل میں کھلاڑی ہمیشہ صحت مند رہتے ہیں اور بیماریوں سے دور بھی رہتے ہیں۔ لیکن اس کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی بھی دل کے دورے اور دل کی بیماریوں سے نہیں بچ سکے ہیں۔

آج ہم ملک اور دنیا کے ایسے ہی کرکٹرز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو دل کی بیماری میں مبتلا ہیں اور جنہیں ہارٹ اٹیک جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ونود کامبلی

ونود کامبلی بھارتی ٹیم کے کرکٹر رہے ہیں۔ 29 نومبر 2013 کو کامبلی کو بے چینی اور سینے میں درد کی شکایت کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں ونود کامبلی صحت یاب ہو گئے اور اب وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔

کپل دیو

بھارت کے سابق کپتان اور پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے والے کرکٹر کپل دیو کو اکتوبر 2020 میں دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس کے علاوہ بھارت کی 1983 ورلڈ کپ جیت کے ایک اور ہیرو سندیپ پاٹل کو دسمبر 2022 میں سینے میں درد ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔

کرس گیل

ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل بھی عارضہ قلب سے محفوظ نہیں رہے۔ نومبر 2005 میں ویسٹ انڈیز کے اوپننگ بلے باز کے دل کی سرجری ہوئی۔ یہ اس وقت ہوا جب وینڈیز آسٹریلیا کا دورہ کر رہے تھے اور سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے دوران گیل کو دل میں کچھ الگ محسوس ہوا۔ ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد ان کی میلبورن میں کامیاب طبی سرجری ہوئی۔

وین پرنیل

جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر نے جنوبی افریقہ اے کے لیے صرف دو اوورز کرنے کے بعد سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرتے ہوئے میدان سے باہر چلے گئے۔ جس کے بعد وہ کچھ دنوں کے لئے ہسپتال میں بھی علاج کے لیے رکے رہے، جہاں ان کی حالت دل کی بیماری کے ساتھ منتقل کیا گیا تھا۔

باب وولمر

2007 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے سابق کوچ کی چونکا دینے والی موت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ جب وہ 18 مارچ 2007 کو اپنے ہوٹل کے کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے تو اس وقت ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ہوا تھا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔

شین واٹسن

جب آسٹریلیا 2006 میں بھارت میں چیمپئنز ٹرافی کھیل رہا تھا تو شین واٹسن کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد دل کا دورہ پڑا۔ اس سے پہلے تسمانیہ کے سابق ساتھی اسکاٹ میسن کا ایک سال قبل دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔ جب وہ صرف 28 سال کے تھے۔جس کی وجہ سے شین واٹسن مزید تشویش میں مبتلا ہو گئے تھے اور انھیں چندی گڑھ کے ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں پتہ چلا کہ یہ درد شدید معدے کی سوزش کی وجہ سے ہے۔

رکی پونٹنگ

2022 میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز کمنٹری کرتے ہوئے آسٹریلیا کے لیجنڈ بلے باز رکی پونٹنگ کی طبیعت خراب ہوگئی جس کے باعث انہیں کمنٹری باکس چھوڑ کر اسپتال جانا پڑا۔

ڈرہم کے کوچ جیف کک کو رواں سال جون میں دل کا شدید دورہ پڑا لیکن وہ صحت یاب ہو گئے۔ بدقسمتی سے، ریلوے کے رنجی کھلاڑی راجہ علی گزشتہ سال بھوپال کی سڑکوں پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

حیدرآباد: کرکٹ یا دنیا کا کوئی بھی کھیل کھیلنے والے کھلاڑی کو ہمیشہ ایکٹیو اور صحت مند سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کھیل کی وجہ سے کھلاڑی متعدد بیماریوں سے دور رہتے ہیں۔

یہ بھی سچ ہے کہ دوڑنے اور تھکا دینے والے کھیل میں کھلاڑی ہمیشہ صحت مند رہتے ہیں اور بیماریوں سے دور بھی رہتے ہیں۔ لیکن اس کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی بھی دل کے دورے اور دل کی بیماریوں سے نہیں بچ سکے ہیں۔

آج ہم ملک اور دنیا کے ایسے ہی کرکٹرز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو دل کی بیماری میں مبتلا ہیں اور جنہیں ہارٹ اٹیک جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ونود کامبلی

ونود کامبلی بھارتی ٹیم کے کرکٹر رہے ہیں۔ 29 نومبر 2013 کو کامبلی کو بے چینی اور سینے میں درد کی شکایت کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں ونود کامبلی صحت یاب ہو گئے اور اب وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔

کپل دیو

بھارت کے سابق کپتان اور پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے والے کرکٹر کپل دیو کو اکتوبر 2020 میں دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس کے علاوہ بھارت کی 1983 ورلڈ کپ جیت کے ایک اور ہیرو سندیپ پاٹل کو دسمبر 2022 میں سینے میں درد ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔

کرس گیل

ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل بھی عارضہ قلب سے محفوظ نہیں رہے۔ نومبر 2005 میں ویسٹ انڈیز کے اوپننگ بلے باز کے دل کی سرجری ہوئی۔ یہ اس وقت ہوا جب وینڈیز آسٹریلیا کا دورہ کر رہے تھے اور سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے دوران گیل کو دل میں کچھ الگ محسوس ہوا۔ ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد ان کی میلبورن میں کامیاب طبی سرجری ہوئی۔

وین پرنیل

جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر نے جنوبی افریقہ اے کے لیے صرف دو اوورز کرنے کے بعد سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرتے ہوئے میدان سے باہر چلے گئے۔ جس کے بعد وہ کچھ دنوں کے لئے ہسپتال میں بھی علاج کے لیے رکے رہے، جہاں ان کی حالت دل کی بیماری کے ساتھ منتقل کیا گیا تھا۔

باب وولمر

2007 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے سابق کوچ کی چونکا دینے والی موت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ جب وہ 18 مارچ 2007 کو اپنے ہوٹل کے کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے تو اس وقت ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ہوا تھا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔

شین واٹسن

جب آسٹریلیا 2006 میں بھارت میں چیمپئنز ٹرافی کھیل رہا تھا تو شین واٹسن کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد دل کا دورہ پڑا۔ اس سے پہلے تسمانیہ کے سابق ساتھی اسکاٹ میسن کا ایک سال قبل دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔ جب وہ صرف 28 سال کے تھے۔جس کی وجہ سے شین واٹسن مزید تشویش میں مبتلا ہو گئے تھے اور انھیں چندی گڑھ کے ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں پتہ چلا کہ یہ درد شدید معدے کی سوزش کی وجہ سے ہے۔

رکی پونٹنگ

2022 میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز کمنٹری کرتے ہوئے آسٹریلیا کے لیجنڈ بلے باز رکی پونٹنگ کی طبیعت خراب ہوگئی جس کے باعث انہیں کمنٹری باکس چھوڑ کر اسپتال جانا پڑا۔

ڈرہم کے کوچ جیف کک کو رواں سال جون میں دل کا شدید دورہ پڑا لیکن وہ صحت یاب ہو گئے۔ بدقسمتی سے، ریلوے کے رنجی کھلاڑی راجہ علی گزشتہ سال بھوپال کی سڑکوں پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.