حیدرآباد: نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ گالے میں کھیلا جا رہا ہے۔ اس میچ کی پہلی اننگز میں سری لنکا نے شاندار بلے بازی کی اور ان کے تین بلے باز دنیش چنڈیمل، کامندو مینڈس اور کوسل مینڈس نے سنچریاں بنائیں۔ جس کی وجہ سے سری لنکا 5 وکٹوں پر 602 رنز بنانے کے بعد اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کر دی۔
سری لنکا کے بیٹنگ کے وقت پچ بالکل فلیٹ آسان نظر آ رہی تھی لیکن جیسے ہی نیوزی لینڈ بیٹنگ کے لیے آیا ویسے ہی پچ مشکل نظر آنے لگی اور نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز صرف 88 رنز پر سمٹ گئی۔ سری لنکا کے اسپنرز نے 10 میں سے 9 وکٹیں حاصل کیے۔ نویں نمبر پر آنے والے مچل سینٹنر نے نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 29 رنز کی اننگز کھیلی۔ آخری وکٹ کے لیے 20 رنز کی شراکت ٹیم کے لیے سب سے بڑی شراکت تھی۔
New Zealand fight but Sri Lanka still in command as bad light forces stumps on Day 3 👊#WTC25 | #SLvNZ 📝: https://t.co/cwcgKB6rgA pic.twitter.com/FLTxdqdRnG
— ICC (@ICC) September 28, 2024
سری لنکا کی جانب سے پربھات جسوریا نے 18 اوورز میں 42 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیے، جبکہ آف اسپنر نشان پیرس نے 17.5 اوورز میں 33 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ نیوزی لینڈ کے 88 پر آل آوٹ ہونے کی وجہ سے سری لنکا کو پہلی اننگز میں 514 رنز کی برتری حاصل ہوگئی۔
جو کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی اننگز میں پانچویں سب سے بڑی برتری ہے۔ 1938 میں انگلینڈ نے آسٹریلیا پر 702 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔ 2006 میں سری لنکا نے جنوبی افریقہ پر 587 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 2002 میں پاکستان کے خلاف 570 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔
سری لنکا نے 514 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کو فالو آن کرانے کا فیصلہ کیا اور اب اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے نیوزی لینڈ کو کم از کم 190 رنز درکار ہیں۔ دوسری اننگز میں بھی نیوزی لینڈ نے 199 رنز پر 5 وکٹیں گنوا دیئے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی اننگز کی سب سے بڑی شکست پاکستان کے خلاف ہوئی تھی۔ 2002 میں نیوزی لینڈ کو پاکستان نے ایک اننگز اور 324 رنز سے شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ گالے میں ہی کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے آخری دن سری لنکا نے نیوزی لینڈ کو 211 رنز پر آل آوٹ کرکے میچ کو 63 رنز سے جیت لیا تھا۔