راجکوٹ: چھبیس سالہ سرفراز خان نے جمعرات کو راجکوٹ میں طویل انتظار کے بعد ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ اس موقع پر سرفراز خان کے والد نوشاد احمد جذباتی ہو گئے۔ نوشاد احمد جمعرات کو راجکوٹ میں سوراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن میں اہل خانہ کے ہمراہ موجود تھے، جب انہوں نے اپنے بیٹے کی کیپ پریزنٹیشن کی تقریب کو قریب سے دیکھا۔ یہ اہل خانہ کے لیے اہم ترین اور خوشی کا دن ہے۔
ان کے اچھے کھیل کے لیے دعا گو ہیں۔ جبکہ ممبئی میں انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اس ٹیسٹ ڈیبیو پر اظہار مسرت کرتے ہوئے اپنی نیک خواہشات پیش کیں، انہوں نے کہاکہ ہم ان کے والد نوشاد اور اہل خانہ کی خوشی میں شامل ہیں۔ جبکہ ان کے مشیر خان بھی اس جدوجہد میں شامل رہے ۔
انہوں نے کہاکہ والد نوشاد احمد کا ہر طرح سے تعاون رہا اور وہ کوچ بھی رہے ہیں، تاخیر ضرور ہوئی لیکن صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے، ہمیں امید ہے کہ انہیں تاخیر سے موقعہ ملا ہے اور ایک اچھے بلے باز کی طرح فارمنس کریں گے اور انشاء اللّٰہ پہلے ٹیسٹ میچ میں سینچری بنائیں گے۔ آج راجکوٹ میں ان کی کشمیری بیوی بھی تھں، جن سے سرفراز خان نے 6 اگست 2023 کو شوپیاں ضلع کی اس کشمیری لڑکی سے شادی کی تھی۔ جوکہ برقع اور نقاب میں نظر آئیں۔
واضح رہے کہ سرفراز خان 22 اکتوبر 1997کو پیدا ہوئے، رنجی ٹرافی میں ممبئی اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں دہلی کیپٹلز کے لیے کھیلتے ہیں۔ سرفراز نے 2014 اور 2016 میں آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کی نمائندگی کی۔ وہ ایک جارحانہ دائیں ہاتھ کے بلے باز، پارٹ ٹائم اسپنر، اور کبھی کبھار وکٹ کیپنگ کرتے ہیں۔
سال 2015، وہ آئی پی ایل میچ کھیلنے والے صرف 17 سال اور 177 دن کی عمر کے سب سے کم عمر کھلاڑی تھے۔ اگلے ہی سیزن میں وہ واحد انکیپڈ کھلاڑی تھے جنہیں آئی پی ایل میں فرنچائز نے برقرار رکھا تھا۔ فی الحال، وہ آئی پی ایل کی تاریخ میں کھیلنے والے چوتھے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ 2012 میں 15 سال کی عمر میں ان کا نام وزڈن کرکٹرز میں اپنے چھوٹے بھائی مشیر خان کے ساتھ شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:تیسرے ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ کی پلیئنگ الیون کا اعلان، خطرناک تیز گیندباز کی واپسی
سرفراز کے خاندان کا تعلق اعظم گڑھ، اتر پردیش سے ہے۔ ان کا بچپن کا بیشتر حصہ آزاد میدان میں گزرا۔ وہاں نوشاد خان، ان کے والد اور کوچ نے اقبال عبداللہ اور کامران خان جیسے نوجوان کرکٹرز کی پرورش کی۔ اس کی کوچنگ کم عمری میں شروع ہوئی جب اس کے والد نے گیند کو اچھی طرح سے ٹائمنگ کرنے کا ان کا ہنر دریافت کیا۔
موسم باراں میں ممبئی کے حالات میں ان کے لیے مضافاتی علاقوں میں اپنے گھر سے میدان تک پہنچنا مشکل تھا، اس لیے مشق کے لیے ان کے گھر کے ساتھ ایک مصنوعی پچ بچھائی گئی تھی۔ یو این آئی