چنئی: پیرس اولمپکس کے شوٹنگ ایونٹ میں 2 کانسے کے تمغے جیتنے والی بھارتی کھلاڑی منو بھاکر کے اعزاز میں چنئی کے نولمبور کے ایک نجی تعلیمی ادارے میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اسکول نے منو بھاکر کو زیر تعلیم طلباء کی جانب سے 2 کروڑ 7 لاکھ روپے بطور انعام بھی دیا۔ اس کے بعد منو بھاکر نے طلباء کے سوالوں کے جواب دیے اور ان کے ساتھ گانے پر رقص بھی کیا۔
اس موقع پر ونیش پھوگٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے منو بھاکر نے کہا، 'وہ میری بڑی بہن کی طرح ہیں، میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں اور وہ مجھ سے بڑی ہیں۔ میں نے انھیں ہمیشہ ایک جنگجو کے طور پر دیکھا ہے۔ وہ تمام مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بڑے خواب بڑے مقاصد کی طرف لے جاتے ہیں
طلباء سے خطاب کرتے ہوئے منو بھاکر نے کہا، 'اگر آپ سخت محنت کرتے ہیں تو آپ بڑی چیزیں حاصل کر سکتے ہیں، آپ بڑے خواب دیکھ کر ہی بڑے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ ہمیں ناکام ہونے کے باوجود ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ میں نے اپنے اسکول کے دنوں سے ہی مقابلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ ہمیں پہلے گھر اور پھر اسکول میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے جو مجھے بخوبی ملی۔
اگر آپ دنیا کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو کھیلوں کا انتخاب کریں
منو بھاکر نے مزید کہا کہ عام طور پر نوکریوں کے بہت سے مواقع ہیں، ڈاکٹر اور انجینئر کے علاوہ بھی بہت سے روزگار کے مواقع ہیں، جو لوگ دنیا بھر میں گھومنا چاہتے ہیں وہ کھیلوں کے میدان کا انتخاب کریں، انہیں گھومنے پھرنے کا کافی زیادہ موقع ملتا ہے، اس وجہ سے میں نے آدھی دنیا کا سفر کر چکی ہوں۔
میں نے بعد میں انگریزی زبان سیکھی
منو نے مزید کہا کہ اپنے خاندانی حالات پر شرمندہ نہیں ہونا چاہیے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم کہاں سے آتے ہیں، مجھے انگریزی نہیں آتی تھی اور میں بہت سی چیزیں نہیں جانتی تھی لیکن میں نے بعد میں یہ سب سیکھا۔ جب میں نے ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لیا تو میں بہت مایوس تھی۔ ایک وقت ایسا آیا جب میں اسے چھوڑنا چاہتی تھی۔ میں بہت سی ناکامیوں کی وجہ سے ہی کامیاب ہوئی ہوں۔
Shooter Manu Bhaker ❌
— Mayank (@_mayyyank) August 20, 2024
Dancer Manu Bhaker ✅
The Velammal Nexus group is felicitating double Olympic medallist Manu Bhaker for her inspiring #Paris2024 campaign@sportstarweb pic.twitter.com/wVWUlwbPGx
بہت سے لوگوں نے میری کامیابی میں کردار ادا کیا
بھارتی ایتھلیٹ منو بھاکر نے اس کے بعد میڈیا سے بات کی اور جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ ان کی کامیابی کی وجہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ میری کامیابی کا ذمہ دار کوئی ایک شخص نہیں ہو سکتا۔ میرے خاندان، کوچز، اسپورٹس ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا اور دیگر کا تعاون ہمارے ملک کے تمغے جیتنے کی سب سے بڑی وجہ تھی۔
دوسرے ممالک کے بچے کھیلوں میں بہت آگے ہیں
جب صحافیوں نے سوال کیا کہ اولمپک جیسے مقابلوں میں ہندوستان کے دوسرے ممالک سے پیچھے رہنے کے بارے میں وہ کیا سوچتی ہیں، تو انہوں نے کہا کہ ہاں بہت سے ممالک ہم سے آگے ہیں۔ ہم سب کو تمغوں کی تعداد میں اضافہ کی امید ہے۔ ایک بات یہ ہے کہ دوسرے ممالک میں وہ چھوٹی عمر میں بچوں کو کھیلوں کے میدان میں پروموٹ کر رہے ہیں۔ اس قسم کا پروگرام ہمارے ملک میں بھی شروع کیا جائے تو بہت اچھا ہو گا۔
معاشرے کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے
خواتین کے تحفظ کے بارے میں بات کرتے ہوئے منو بھاکر نے کہا کہ اگر ہم خواتین کی بات کریں تو ہمارے ملک کی 50 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔ بنیادی حقوق صرف آزادی کی بنیاد پر دستیاب ہیں۔ خواتین کے لیے معاشرے کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ یہ ہر شخص کا فرض ہے۔ ہم سب کو مل کر معاشرے میں کام کرنا چاہیے۔ ہمیں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تبھی ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔
آخر میں جب منو کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں پوچھا گیا تو منو بھاکر نے کہا کہ میں ابھی وقفہ لینا چاہتی ہوں۔ میں نے اپنے کندھوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے تین ماہ آرام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں 4 یا 5 ماہ بعد اپنا کام دوبارہ شروع کروں گی۔