حیدرآباد: عالمی کرکٹ میں پاکستانی ٹیم کی پوزیشن مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ٹیم کو بڑی اور چھوٹی ٹیموں سے مسلسل شکستوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم اندرون و بیرون ملک میں شدید تنقید کی زد میں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بورڈ اور قومی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کرنے اور کھلاڑیوں کو فوج کے ماتحت سخت تربیت دلوانے کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب ہوم گراونڈ پر بنگلہ دیش جیسی چھوٹی ٹیم نے پاکستان جیسی مضبوط ٹیم کو ٹیسٹ میں وائٹ واش کرکے تاریخ رقم کردی۔
اس کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم اور بورڈ پر سابق کھلاڑیوں نے سخت تنقید کی، جس میں ایک نام سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل ہیں۔ انھوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا یہ حال پی سی بی کی وجہ سے ہوا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک کے کرکٹ بورڈ کو بی سی سی آئی کو دیکھنا چاہیے اور اس سے سیکھنا چاہیے۔
سابق کھلاڑی کامران اکمل نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی تنزلی کی بڑی وجہ خود پاکستان کرکٹ بورڈ ہے۔ ان کا خیال ہے کہ پاکستان کرکٹ کا یہ حال بورڈ کے کچھ لوگوں کے تکبر کی وجہ سے ہے۔ اسی وجہ سے پی سی بی کو بی سی سی آئی سے سیکھنا چاہیے کہ قومی کرکٹ بورڈ کو کیسے چلایا جاتا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ بی سی سی آئی بورڈ کو نظم و ضبط کے ساتھ چلاتا ہے اور ٹیم کو مضبوط بناتا ہے۔
اکمل نے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ بی سی سی آئی ٹیم سلیکشن کے عمل، کپتان اور کوچ کے معاملے میں پروفیشنل ہوتے ہے۔ پی سی بی کو یہ سب کچھ بی سی سی سی آئی سے سیکھنا چاہیے۔ ان ہی عوامل نے ٹیم کو نمبر 1 پر کھڑا کر دیا ہے۔ اگر ہم سب (پی سی بی) اچھے ہوتے تو پاکستان کرکٹ کا یہ حال نہ ہوتا۔ اکمل نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو کچھ لوگوں کے تکبر کی وجہ سے نقصان ہو رہا ہے۔