ETV Bharat / sports

اس کھلاڑی نے اولمپکس میں مردوں اور خواتین کے ایونٹس میں میڈلز جیت کر تاریخ رقم کی - Paris Olympics 2024

author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 5, 2024, 5:57 PM IST

برطانیہ کے ایک کھلاڑی نے پیرس اولمپکس میں مردوں اور خواتین کے مقابلے میں شرکت کی اور دونوں زمرے میں تمغے جیت کر تاریخ رقم کر دی ہے۔

Paris Olympics 2024
اس کھلاڑی نے اولمپکس میں مردوں اور خواتین کے ایونٹس میں میڈلز جیت کر تاریخ رقم کی (AFP Photo)

پیرس: برطانیہ کے ہینری فیلڈمین نے پیرس اولمپکس 2024 مردوں اور خواتین کے روئنگ مقابلوں میں تمغہ جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بن گئے۔ اس نے مردوں اور خواتین کے ایونٹس کو پوڈیم تک پہنچا کر قابل ذکر کارنامہ انجام دیا۔ہینری فیلڈ میننے برطانیہ کی خواتین کی ٹیم کو پیرس گیمز میں کانسے کا تمغہ دلایا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فیلڈ مین نے تین سال قبل ٹوکیو اولمپکس میں مردوں کی ٹیم میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔

2016 کے اولمپکس کے بعد ورلڈ روئنگ کے قانون میں تبدیلی کی وجہ سے برطانوی ایتھلیٹ کو یہ ریکارڈ اپنے نام کرنے کا موقع ملا۔ نئے قوانین کے تحت کسی بھی جنس کے کھلاڑی کو کسی بھی جنس کی راوئنگ ٹیم کی قیادت کرنے اجازت ہے۔ اس تبدیلی نے فیلڈ مین کو دونوں جنس کے ایونٹ میں مقابلہ کرنے اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔

فیلڈ مین کی یہ تاریخی کامیابی کھیلوں میں شمولیت اور مساوی مواقع کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کی کامیابی عالمی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ان کی غیر معمولی مہارت اور لگن کی بھی عکاسی کرتی ہے۔

اپنی اولمپک کامیابیوں کے علاوہ، 36 سالہ ہینری فیلڈمین اپنا کاروبار بھی چلاتے ہیں جسے Coxswain Consultancy کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جہاں وہ روئنگ کے لیے کھلاڑیوں کو تربیت دیتت ہیں اور اسپورٹس کلبوں اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے متاثر کن گفتگو بھی کراتے ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نوح لائلز دنیا کے تیز ترین رنر بن گئے، مردوں کی 100 میٹر ریس کا خطاب جیتا

خاتون ایتھیلیٹ نے سینٹ لوشیا کو پہلا اولمپک تمغہ دلا کر تاریخ رقم کر دی

پیرس: برطانیہ کے ہینری فیلڈمین نے پیرس اولمپکس 2024 مردوں اور خواتین کے روئنگ مقابلوں میں تمغہ جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بن گئے۔ اس نے مردوں اور خواتین کے ایونٹس کو پوڈیم تک پہنچا کر قابل ذکر کارنامہ انجام دیا۔ہینری فیلڈ میننے برطانیہ کی خواتین کی ٹیم کو پیرس گیمز میں کانسے کا تمغہ دلایا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فیلڈ مین نے تین سال قبل ٹوکیو اولمپکس میں مردوں کی ٹیم میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔

2016 کے اولمپکس کے بعد ورلڈ روئنگ کے قانون میں تبدیلی کی وجہ سے برطانوی ایتھلیٹ کو یہ ریکارڈ اپنے نام کرنے کا موقع ملا۔ نئے قوانین کے تحت کسی بھی جنس کے کھلاڑی کو کسی بھی جنس کی راوئنگ ٹیم کی قیادت کرنے اجازت ہے۔ اس تبدیلی نے فیلڈ مین کو دونوں جنس کے ایونٹ میں مقابلہ کرنے اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔

فیلڈ مین کی یہ تاریخی کامیابی کھیلوں میں شمولیت اور مساوی مواقع کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کی کامیابی عالمی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ان کی غیر معمولی مہارت اور لگن کی بھی عکاسی کرتی ہے۔

اپنی اولمپک کامیابیوں کے علاوہ، 36 سالہ ہینری فیلڈمین اپنا کاروبار بھی چلاتے ہیں جسے Coxswain Consultancy کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جہاں وہ روئنگ کے لیے کھلاڑیوں کو تربیت دیتت ہیں اور اسپورٹس کلبوں اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے متاثر کن گفتگو بھی کراتے ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نوح لائلز دنیا کے تیز ترین رنر بن گئے، مردوں کی 100 میٹر ریس کا خطاب جیتا

خاتون ایتھیلیٹ نے سینٹ لوشیا کو پہلا اولمپک تمغہ دلا کر تاریخ رقم کر دی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.