نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایم ایس دھونی کے مداح ہر جگہ موجود ہیں۔ کچھ مداح انھیں اپنا آئیڈل مانتے ہیں تو کچھ کرکٹرز انہیں اپنے والدین کا درجہ دیتے ہیں۔ دھونی نے اپنے کیریئر میں 2007 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2011 کا ون ڈے ورلڈ کپ اور 2013 میں چیمپئن ٹرافی جیت کر تاریخ رقم کرچکے ہیں۔
جس کی وجہ سے انھیں بھارتی کرکٹ تاریخ میں کامیاب ترین کپتانوں میں ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت میں کرکٹ شائقین بھی دھونی کی کافی عزت کرتے ہیں۔ کچھ مداح تو صرف ان کے پیر چھونے کے لیے میچ کے درمیان میں ہی میدان میں داخل ہو جاتے ہیں۔
بھارتی ٹیم کے تیز گیندباز خلیل احمد نے بھی انہیں اپنا گرو کہا ہے۔ سابق بھارتی کرکٹر اور کمنٹیٹر آکاش چوپڑا کے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے خلیل احمد نے انکشاف کیا ہے کہ وہ سابق بھارتی کپتان کے بہت قریب ہیں اور انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا سرپرست مانتے ہیں۔
آکاش نے ان سے ایم ایس دھونی کے پھول دینے کے بارے میں بھی سوال پوچھا، جس کے جواب میں خلیل احمد نے بتایا کہ یہ پھول انہیں ایم ایس دھونی نے نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران دیا تھا اور دھونی نے اپنے مداحوں سے پھول لے کر مجھے دیا تھا۔ خلیل نے آگے کہا کہ یہ غیر متوقع لمحہ ان کی زندگی کا یادگار لمحہ بن گیا۔
خلیل نے ایم ایس دھونی کے بارے میں مزید کہا کہ ماہی بھائی میرے دوست نہیں اور نا ہی وہ میرے بڑے بھائی ہیں بلکہ وہ میرے گرو ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایشیا کپ میں ماہی بھائی نے مجھے پہلا اوور جیسے ہی کرانے کو کہا ویسے ہی میں تیزی کے ساتھ بھاگا، کیونکہ میں سوچا رہا تھا کہ اگر میں تھوڑا سا بھی دیر کروں گا تو شاید وہ اپنا ارادہ بدل دیں۔
تیز گیندباز نے انکشاف کیا کہ چھوٹی عمر سے ہی ان کا خواب تھا کہ وہ انڈیا کے لیے میچ میں پہلا اوور کرائیں کیونکہ وہ ظہیر خان کو نئی گیند کے ساتھ دیکھتے ہوئے بڑے ہوئے تھے۔ خلیل نے کہا کہ ایم ایس دھونی نے اس خواب کو پورا کرنے میں ان کی مدد کی۔