راجکوٹ:سوراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن گراونڈ میں کھیلے جارہے تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن ہندوستان نے پہلی اننگز میں 445 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں انگلینڈ کی پہلی اننگز 319 رنز پر سمٹ گئی۔ 126 رنز کی برتری کے ساتھ ہندوستان نے دوسری اننگز میں کپتان روہت شرما (19) اور رجت پاٹیدار (0) کی وکٹیں گنوانے کے بعد 196 رنز بنائے۔
دن کے کھیل کے اختتام پر شبھمن گل (65) اور نائٹ واچ مین کے کردار میں کلدیپ یادو تین رنز بنانے کے بعد کریز پر موجود تھے۔ ہندوستان کی اب تک کی مجموعی برتری 322 رنز ہے جبکہ اس کے آٹھ کھلاڑی ابھی آؤٹ ہونا باقی ہیں تاہم روی چندرن اشون کے خاندانی وجوہات کی وجہ سے میچ درمیان میں ہی چھوڑنے کی وجہ سے اب دوسری اننگز میں ہندوستان کی جانب سے صرف سات بلے بازوں کا آؤٹ ہونا باقی ہے۔
آج کے کھیل کی خاص بات یشسوی جیسوال کی سنچری تھی جنہوں نے اپنی اننگز کا آغاز انتہائی محتاط انداز میں کیا اور وکٹ پر نظر رکھنے کے بعد انگلش گیند بازوں کی خوب کلاس لی۔ اپنے ٹیسٹ کیریئر کے ساتویں میچ میں انہوں نے 122 گیندوں میں نو چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے اپنی تیسری سنچری مکمل کی۔ اس سے پہلے یشسوی نے آخری ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی تھی۔ میدان میں بیٹھے تماشائی ان کی طوفانی بیٹنگ سے لطف اندوز ہوئے۔
ہندوستان کی جانب سے روہت شرما اور یشسوی جیسوال نے دوسری اننگ کی شروعات کی۔دونوں سلامی بلے بازوںنے پہلے وکٹ کے لئے 30 رنوں کی شراکت دای کی ۔کپتان روہت شرما 19 رن بنا کر جو روٹ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔چائے کے وقفے تک ہندوستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 44 رن بنالئے ہیں۔سلامی بلے باز یشسوی جیسوال 17 رن اور شبھمن گل 5 رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے جو روٹ کو ایک وکٹ ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جڈیجہ اور اشون کی غلطی کی وجہ سے ہندوستان کو پانچ رنوں کا نقصان
یشسوی 104 رنز کے ذاتی اسکور پر پٹھوں میں کھچاؤ کے باعث ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔اس سے پہلے ہندوستانی گیند بازوں نے مہمان بلے بازوں کو جکڑ رکھا تھا۔ بین ڈکٹ (153) کے علاوہ کوئی بھی انگلش بلے باز کریز پر اثر انداز ہونے میں ناکام رہا۔
اولی پوپ (39) اور کپتان بین اسٹوکس (41) نے کچھ دیر کریز پر رہ کر ہندوستانی گیند بازوں کا سامنا کرنے کی ہمت دکھائی۔ محمد سراج (84 رنز پر چار وکٹ)، کلدیپ یادو (77 رنز پر دو وکٹ)، رویندر جڈیجہ (دو وکٹ) اور جسپریت بمراہ نے ایک وکٹ نے انگلینڈ کی اننگز کو سمیٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔
یواین آئی