نئی دہلی: بھارت کے سابق کرکٹر محمد کیف نے الزام لگایا ہے کہ بھارت نے احمد آباد میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے ورلڈ کپ فائنل کی پچ کو خراب کیا۔ انہوں نے ٹیم انڈیا کی چھ وکٹوں کی شکست کے لیے کپتان روہت شرما اور ہیڈ کوچ راہل دراوڈ کو بھی اس شکست کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔
کیف نے کہا کہ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں پچ ٹمپرنگ کا نقصان بھارت کو بھگتنا پڑا ہے۔ بھارت آسٹریلیا کے خلاف 50 اوورز میں صرف 240 رنز بنا سکا تھا جو آسٹریلیا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر صرف 44 اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔ اس شکست کے ساتھ ہی بھارت کا تیسری بار ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔
دراصل محمد کیف نے میڈیا چینل للن ٹاپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں تین دن تک احمدآباد میں موجود تھا۔ راہل دراوڈ اور روہت شرما تین دن تک پچ کے ارد گرد گھومتے رہے، دونوں کھلاڑی تقریباً ایک گھنٹے تک پچ کے قریب کھڑے رہتے تھے۔
کیف کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پچ کا رنگ بدلتے دیکھا ہے، پچ پر پانی ڈالا جا رہا تھا۔ بھارت فائنل میں آسٹریلیا کو سست پچ دینا چاہتا تھا۔ سابق کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ لوگ چاہے اس بات کو تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن یہی حقیقت یہی ہے کہ آسٹریلیا کو شکست دینے کے لیے بھارت نے جو منصوبہ بنایا تھا اس میں بھارت خود پھنس گیا۔
پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور ہیزل ووڈ جیسے بولرز کے لیے سست پچ تیار کی گئی تھی جو کی ہماری غلطی تھی۔ لوگ کہتے ہیں کہ پچ کیوریٹر پر کوئی دباؤ نہیں ہے جو کی سراسر جھوٹ ہے۔ جب آپ پچ کے ارد گرد چہل قدمی کرتے ہیں تو آپ کو صرف اتنا کہنا پڑتا ہے کہ پانی نہ ڈالو، گھاس کو چھوٹا رکھو اور یہی سچ تو پھر ایسا ہوتا ہے۔
انہوں نے بھارت کی شکست کو اپنی غلطی قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ اگر ہم میچ فلیٹ پچ پر کھیلتے تو بھارت اچھا اسکور کرتا اور ہم میچ جیت جاتے۔ محمد شامی اور دیگر باؤلرز نے فائنل میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔