ETV Bharat / sports

ماریہ شراپووا 18 برس کی عمر میں پہلی بار عالمی چیمپئن بنیں - Tennis Queen Maria Sharapova

author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 18, 2024, 8:33 PM IST

Maria Sharapova At A Glance سابق ٹینس نمبر ایک کھلاڑی اور پانچ مرتبہ کی گرینڈ سلیم فاتح ماریہ شراپووا کا شمار ٹینس میں دنیا کی بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ شراپووا آسٹریلین اوپن جونیئر ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے والی کم عمر ترین کھلاڑی ہیں۔

ماریہ شراپووا 18 برس کی عمر میں پہلی بار عالمی چیمپئن بنیں
ماریہ شراپووا 18 برس کی عمر میں پہلی بار عالمی چیمپئن بنیں

نئی دہلی:ماریہ شراپووا کی پیدائش 19 اپریل 1987 میں روس کے نیاگان میں ہوئی۔ جب شراپووا سات سال کی تھیں تو وہ اپنے والد کے ساتھ روس چھوڑ کر صرف امریکہ آ گئیں۔ وہاں انہوں نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور ٹینس سیکھنا شروع کیا ۔ان کو ٹینس سے بچپن سے ہی دلچسپی تھی۔ خوب محنت کی ، ٹینس کی کوچنگ لی۔

ماریہ نے چار سال کی عمر میں ٹینس کھیلناکھیلنا شروع کر دیاتھا ۔ چھ سال کی عمر میں ماریہ نے ماسکو میں ایک نمائش میں حصہ لیا جس میں مارٹینا ناوراتیلووا بھی شامل تھیں۔ نو سال کی عمر میں ماریہ نے نک بولٹیری کی ٹینس اکیڈمی میں تربیت شروع کی۔ اکیڈمی میں اپنے پہلے دو برسوں کے دوران، وہ ویزے کی پابندیوں اور مالی معاملات کی وجہ سے اپنی ماں یلینا سے الگ ہو گئیں۔ اس پیشہ میں بہت جلد اتنا ماہر ہوگئیں کہ محض دس سال بعد 17 سال کی عمر میں لیجنڈری سرینا ولیمز کو شکست دے کر اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت لیا۔

اس کے بعد انہوں نے 2004 میں ومبلڈن ٹائٹل جیتا۔دراصل ماریہ 17 برس کی عمر میں اس وقت پوری دنیا میں اسٹار بن گئی تھیں جب انہوں نے 2004 میں عالمی نمبر ایک کھلاڑی سرینا ولیمز کو شکست دے کر ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی تھی۔اس فتح کے بعد ماریہ کو عالمی شہرت حاصل ہوئی اور اس طرح ماریہ 21ویں صدی کی امیر ترین کھلاڑی بن گئیں۔

شاراپووا نے نہایت کم عمر میں ومبلڈن میں اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا تھا۔ پھر یہ کھلاڑی عالمی نمبر ایک بن گئیں۔ انہوں نے سرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا۔ اس کے بعد ماریہ شراپووانے 19 برس کی عمر میں یو ایس اوپن جیتا ۔ وہ 2012 فرنچ اوپن جیت کر کیرئیر سلیم بھی مکمل کیا۔

شاراپووا نے 2001 سے 2020 تک ڈبلیو ٹی اے ٹور میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر 21 ہفتوں تک پانچ الگ الگ مواقع پر ڈبلیو ٹی اے کے ذریعہ سنگلز میں عالمی نمبر 1 کا درجہ حاصل کیا۔ وہ دس خواتین میں سے ایک ہیں اور کیریئر گرینڈ سلیم جیتنے والی واحد روسی ہیں۔ وہ اولمپک تمغہ جیتنے والی بھی ہے، انہوں نے لندن 2012: گیمز آف دی اولمپیاڈ (2012) میں خواتین کے سنگلز میں چاندی کا تمغہ جیتا۔

شاراپووا 22 اگست 2005 کو 18 سال کی عمر میں پہلی بار عالمی نمبر 1 بنیں، وہ پہلی روسی خاتون ٹینس کھلاڑی بنیں جو سنگلز رینکنگ میں سرفہرست رہیں اور پانچویں مرتبہ رینکنگ پر فائز رہیں، جو 11 جون سے چار ہفتے تک جاری رہی۔ ماریہ نے پانچ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتے، دو فرنچ اوپن میں اور ایک ایک آسٹریلین اوپن، ومبلڈن اور یو ایس اوپن میں۔ ماریہ نے کل 36 ٹائٹلز جیتے جس میں اپنے پہلے سال کے اختتام پر ڈبلیو ٹی اے فائنلز میں شرکت بھی شامل ہے۔ 2004 میں انہوں نے تین ڈبلز ٹائٹل بھی جیتے تھے۔

شراپووا 5 مرتبہ گرینڈ سلیم چیمپئن شپ جیتنے والی پہلی کھلاڑی ہیں۔ ان میں 2006 میں یو ایس اوپن، 2008 میں آسٹریلین اوپن، 2012 اور 2014 میں فرنچ اوپن شامل ہیں۔ انہوں نے 2012 کے اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ روس میں 2008 کا فیڈ کپ ٹائٹل سمیت 36 دیگر ٹور سنگلز ٹائٹلز بھی ان کے نام ہیں۔ انہوں نے 2005 میں پہلی بار پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد 3 فروری کو جاری سنگلز رینکنگ میں 21 ہفتے تک پہلی پوزیشن پر رہنے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔

ٹینس لیجنڈ ماریہ شراپوا صرف 32 سال کی عمر میں اپنے 17 سالہ طویل ٹینس کیریئر کو الوداع کہہ دیا۔ ماریہ کی کم عمری میں ریٹائرمنٹ کی وجہ ان کے کندھے کی انجری رہی جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہو پا رہی تھی۔ شراپووا اپنی جلد ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت جذباتی بھی تھیں۔ تاہم اس سے قبل انہوں نے وہ تمام کامیابیاں حاصل کرلیں جو کسی بھی کھلاڑی کا خواب ہوتی ہیں۔ شاراپووا کو ٹینس کے بہترین حریفوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

ماریہ شراپووا گرینڈ سلیم کے ساتھ سرگرم کھلاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان سے آگے سرینا ولیمز اور وینس ولیمز ہیں۔ماریہ شراپووا نے اپنے عروج کے وقت پرنس ولیم ، ولادیمیر پوتن اور کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ مکسڈ ڈبلز پارٹنر کھیلنے کی خواہشمند بھی ظاہر کی تھی۔ماریا شراپووا کا کیریئر زیادہ تر زخموں سے دوچار رہا ہے۔ اس کے باوجود 2003 سے ہر سال 2015 سے آج تک کم از کم ایک سنگلز ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ ہے۔ ایسا ریکارڈ صرف اسٹیفی گراف ، مارٹینا ناوراٹیلووا اور کرس ایورٹ کے پاس ہے۔ ماریہ شراپووا کے پاس ہمیشہ کھیل میں حالات کو جلد سمجھنے اور مسائل کو جلد حل کرنے کی صلاحیت رہی۔ وہ اپنے اہداف پر قابو میں مہارت رکھتی تھیں اور کھیل میں کسی کا دباؤ محسوس نہیں کرتی تھیں۔کھیل میں ہمیشہ انہوں نے حریف کھلاڑی پر دباؤ بناکر رکھا۔ ان کی کھیلنے کی رفتار بہت تیز تھی۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر کوئی ماریہ کو مات دے سکتا ہے تو وہ صرف خود ماریہ ہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شعیب ملک کی اداکارہ ثنا جاوید سے شادی پر ثانیہ مرزا کا ردعمل

روسی کھلاڑی نے اپنے کھیل کے کیریئر میں چیمپئن اور اپنے شاندار کھیل کے ساتھ ساتھ وہ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے بھی سرخیوں میں رہیں۔فروری 2007 سے، وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیر سگالی سفیر رہی ہیں، خاص طور پر چرنوبل ریکوری اینڈ ڈیولپمنٹ پروگرام سے متعلق۔اس روسی کھلاڑی کے مداح دنیا بھر میں موجود ہیں۔ اس کھیل نےماریہ کو 28 سال تک ایک نیا خاندان، خوشی اور شہرت دی۔

یو این آئی

نئی دہلی:ماریہ شراپووا کی پیدائش 19 اپریل 1987 میں روس کے نیاگان میں ہوئی۔ جب شراپووا سات سال کی تھیں تو وہ اپنے والد کے ساتھ روس چھوڑ کر صرف امریکہ آ گئیں۔ وہاں انہوں نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور ٹینس سیکھنا شروع کیا ۔ان کو ٹینس سے بچپن سے ہی دلچسپی تھی۔ خوب محنت کی ، ٹینس کی کوچنگ لی۔

ماریہ نے چار سال کی عمر میں ٹینس کھیلناکھیلنا شروع کر دیاتھا ۔ چھ سال کی عمر میں ماریہ نے ماسکو میں ایک نمائش میں حصہ لیا جس میں مارٹینا ناوراتیلووا بھی شامل تھیں۔ نو سال کی عمر میں ماریہ نے نک بولٹیری کی ٹینس اکیڈمی میں تربیت شروع کی۔ اکیڈمی میں اپنے پہلے دو برسوں کے دوران، وہ ویزے کی پابندیوں اور مالی معاملات کی وجہ سے اپنی ماں یلینا سے الگ ہو گئیں۔ اس پیشہ میں بہت جلد اتنا ماہر ہوگئیں کہ محض دس سال بعد 17 سال کی عمر میں لیجنڈری سرینا ولیمز کو شکست دے کر اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت لیا۔

اس کے بعد انہوں نے 2004 میں ومبلڈن ٹائٹل جیتا۔دراصل ماریہ 17 برس کی عمر میں اس وقت پوری دنیا میں اسٹار بن گئی تھیں جب انہوں نے 2004 میں عالمی نمبر ایک کھلاڑی سرینا ولیمز کو شکست دے کر ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی تھی۔اس فتح کے بعد ماریہ کو عالمی شہرت حاصل ہوئی اور اس طرح ماریہ 21ویں صدی کی امیر ترین کھلاڑی بن گئیں۔

شاراپووا نے نہایت کم عمر میں ومبلڈن میں اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا تھا۔ پھر یہ کھلاڑی عالمی نمبر ایک بن گئیں۔ انہوں نے سرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا۔ اس کے بعد ماریہ شراپووانے 19 برس کی عمر میں یو ایس اوپن جیتا ۔ وہ 2012 فرنچ اوپن جیت کر کیرئیر سلیم بھی مکمل کیا۔

شاراپووا نے 2001 سے 2020 تک ڈبلیو ٹی اے ٹور میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر 21 ہفتوں تک پانچ الگ الگ مواقع پر ڈبلیو ٹی اے کے ذریعہ سنگلز میں عالمی نمبر 1 کا درجہ حاصل کیا۔ وہ دس خواتین میں سے ایک ہیں اور کیریئر گرینڈ سلیم جیتنے والی واحد روسی ہیں۔ وہ اولمپک تمغہ جیتنے والی بھی ہے، انہوں نے لندن 2012: گیمز آف دی اولمپیاڈ (2012) میں خواتین کے سنگلز میں چاندی کا تمغہ جیتا۔

شاراپووا 22 اگست 2005 کو 18 سال کی عمر میں پہلی بار عالمی نمبر 1 بنیں، وہ پہلی روسی خاتون ٹینس کھلاڑی بنیں جو سنگلز رینکنگ میں سرفہرست رہیں اور پانچویں مرتبہ رینکنگ پر فائز رہیں، جو 11 جون سے چار ہفتے تک جاری رہی۔ ماریہ نے پانچ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتے، دو فرنچ اوپن میں اور ایک ایک آسٹریلین اوپن، ومبلڈن اور یو ایس اوپن میں۔ ماریہ نے کل 36 ٹائٹلز جیتے جس میں اپنے پہلے سال کے اختتام پر ڈبلیو ٹی اے فائنلز میں شرکت بھی شامل ہے۔ 2004 میں انہوں نے تین ڈبلز ٹائٹل بھی جیتے تھے۔

شراپووا 5 مرتبہ گرینڈ سلیم چیمپئن شپ جیتنے والی پہلی کھلاڑی ہیں۔ ان میں 2006 میں یو ایس اوپن، 2008 میں آسٹریلین اوپن، 2012 اور 2014 میں فرنچ اوپن شامل ہیں۔ انہوں نے 2012 کے اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ روس میں 2008 کا فیڈ کپ ٹائٹل سمیت 36 دیگر ٹور سنگلز ٹائٹلز بھی ان کے نام ہیں۔ انہوں نے 2005 میں پہلی بار پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد 3 فروری کو جاری سنگلز رینکنگ میں 21 ہفتے تک پہلی پوزیشن پر رہنے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔

ٹینس لیجنڈ ماریہ شراپوا صرف 32 سال کی عمر میں اپنے 17 سالہ طویل ٹینس کیریئر کو الوداع کہہ دیا۔ ماریہ کی کم عمری میں ریٹائرمنٹ کی وجہ ان کے کندھے کی انجری رہی جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہو پا رہی تھی۔ شراپووا اپنی جلد ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت جذباتی بھی تھیں۔ تاہم اس سے قبل انہوں نے وہ تمام کامیابیاں حاصل کرلیں جو کسی بھی کھلاڑی کا خواب ہوتی ہیں۔ شاراپووا کو ٹینس کے بہترین حریفوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

ماریہ شراپووا گرینڈ سلیم کے ساتھ سرگرم کھلاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان سے آگے سرینا ولیمز اور وینس ولیمز ہیں۔ماریہ شراپووا نے اپنے عروج کے وقت پرنس ولیم ، ولادیمیر پوتن اور کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ مکسڈ ڈبلز پارٹنر کھیلنے کی خواہشمند بھی ظاہر کی تھی۔ماریا شراپووا کا کیریئر زیادہ تر زخموں سے دوچار رہا ہے۔ اس کے باوجود 2003 سے ہر سال 2015 سے آج تک کم از کم ایک سنگلز ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ ہے۔ ایسا ریکارڈ صرف اسٹیفی گراف ، مارٹینا ناوراٹیلووا اور کرس ایورٹ کے پاس ہے۔ ماریہ شراپووا کے پاس ہمیشہ کھیل میں حالات کو جلد سمجھنے اور مسائل کو جلد حل کرنے کی صلاحیت رہی۔ وہ اپنے اہداف پر قابو میں مہارت رکھتی تھیں اور کھیل میں کسی کا دباؤ محسوس نہیں کرتی تھیں۔کھیل میں ہمیشہ انہوں نے حریف کھلاڑی پر دباؤ بناکر رکھا۔ ان کی کھیلنے کی رفتار بہت تیز تھی۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر کوئی ماریہ کو مات دے سکتا ہے تو وہ صرف خود ماریہ ہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:شعیب ملک کی اداکارہ ثنا جاوید سے شادی پر ثانیہ مرزا کا ردعمل

روسی کھلاڑی نے اپنے کھیل کے کیریئر میں چیمپئن اور اپنے شاندار کھیل کے ساتھ ساتھ وہ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے بھی سرخیوں میں رہیں۔فروری 2007 سے، وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیر سگالی سفیر رہی ہیں، خاص طور پر چرنوبل ریکوری اینڈ ڈیولپمنٹ پروگرام سے متعلق۔اس روسی کھلاڑی کے مداح دنیا بھر میں موجود ہیں۔ اس کھیل نےماریہ کو 28 سال تک ایک نیا خاندان، خوشی اور شہرت دی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.