حیدرآباد: بھارت کے سابق کپتان کپل دیو نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو سینٹرل کانٹریکٹ نہ دینے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔
کپل دیو نے کہا کہ اس فیصلے سے کچھ کھلاڑی کو تکلیف پہنچے گی تو پہنچنے دو، کیونکہ ملک سے بڑا کوئی نہیں ہے۔ کپل نے یہ بھی کہا کہ رنجی ٹرافی جیسے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کو بچانے کے لیے یہ ایک ضروری قدم ہے۔
واضح رہے کہ ایشان کشن اور شریس ایئر کو 2023 - 24 سیزن کے لیے بی سی سی آئی کی سینٹرل کانٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست سے باہر کردیا گیا ہے۔
اس فیصلے پر ملے جلے ردعمل سامنے آرہے ہیں جس میں کیرتی آزاد اور عرفان پٹھان نے ان دونوں کھلاڑیوں کی حمایت کی ہے۔ کپل نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ بی سی سی آئی کو ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لیے فیصلہ کرنا پڑا۔
کپل دیو نے کہا، میں بی سی سی آئی کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کی حیثیت کو بچانے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ ایک بار جب کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹ میں داخل ہوجاتا ہے تو پھر وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لینا چھوڑ دیتا ہے۔
کپل نے مزید کہا، 'یہ پیغام پہلے دینا چاہیے تھا۔ یہ بی سی سی آئی کی جانب سے اٹھایا گیا ایک مضبوط قدم ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ کی ساکھ کو برقرار رکھنے میں سود مند ثابت ہوگا۔ میں نے ہمیشہ بین الاقوامی کھلاڑیوں کو اپنے ریاستوں کے لیے خود کو دستیاب کرنے کے عمل پر یقین رکھا ہے۔ اس سے ڈومیسٹک کھلاڑیوں کو ان کی حمایت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس کے علاوہ، مجھے خوشی ہے کہ بی سی سی آئی نے کھلاڑیوں کی پنشن کی رقم میں اضافہ کیا ہے جو ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو گا جن کے خاندان پنشن پر انحصار کرتے ہیں۔
سنٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے بی سی سی آئی نے کھلاڑیوں پر زور دیا تھا کہ وہ ڈومیسٹک مقابلوں کو اہمیت دیں۔ کپل نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا اسٹار کھلاڑیوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ انہوں نے اپنی اپنی ریاستوں کے لیے کھیلتے ہوئے ہی کامیابی حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی سی سی آئی کے سینٹرل کانٹریکٹ سے شریس ائیر اور ایشان کشن باہر