نئی دہلی: حال ہی میں ختم ہونے والے پیرس اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے ساتھ گولڈن بوائے نیرج چوپڑا لگاتار اولمپک گیمز میں تمغے جیتنے والے بھارت کے پہلے ایتھلیٹ بن گئے ہیں۔ اگرچہ انھوں نے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتا تھا لیکن پیرس اولمپکس میں انھیں چاندی کے میڈل پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔
اس تاریخی کامیابی نے نہ صرف بھارت کے سب سے بڑے ایتھلیٹ کھلاڑی کے طور پر ان کی حیثیت کو مستحکم کیا ہے بلکہ ان کی برانڈ ویلیو میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ تمام برانڈز کے لیے سب سے زیادہ مطلوبہ بھارتی کھیل کے آئیکن بن گئے ہیں۔
ایشین گیمز، ورلڈ چیمپئن شپ، کامن ویلتھ گیمز، اور ڈائمنڈ لیگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد نیرج عالمی سطح پر مشہور برانڈز جیسے کہ VISA، Samsung، Omega، Under Armour، Coca-Cola، Britannia، اور Bharat Petroleum کے لیے امبیسڈر رہے ہیں۔
مزید برآں، پیرس میں ان کی تاریخی کامیابی نے ان کے تجارتی قدر میں 40 سے 50 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔ آٹوموبائل، بینکنگ، لاجسٹکس، رئیل اسٹیٹ اور کامرس سمیت مختلف شعبوں میں سرکردہ برانڈز نیرج کے ساتھ شراکت کے خواہشمند ہیں۔
پیرس کے بعد نیرج کی برانڈ ویلیو کے بارے میں جے ایس ڈبلیو اسپورٹس کے چیف کمرشل آفیسر کرن یادو نے انکشاف کیا ہے کہ نیرج بھارت کا سب سے بہترین ایتھلیٹ ہے۔ بیک ٹو بیک اولمپکس میں ان کے گولڈ اور سلور میڈل ملک کے لیے بے مثال ہیں۔ اگر آپ اس کی پرفارمنس کو اس کی مستند شخصیت کے ساتھ جوڑیں تو کھیلوں میں واقعی کوئی اور نہیں ہے جو تمام زمروں کے برانڈز کے لیے ایک جیسا اثر ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پیرس اولمپکس سے پہلے نیرج کی فیس ایک پریمیم پر تھی۔ لیکن پیرس میں چاندی کے تمغے نے انہیں بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا انفرادی اولمپیئن بنا دیا ہے اور اس سے ان کی تجارتی قدر میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ امید کی جارہی ہے کہ مستقبل میں نیرج کی دولت میں مزید اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں |