نئی دہلی: نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹیم انڈیا کی تین ٹیسٹ میچوں کی ہوم سیریز 16 اکتوبر سے شروع ہو رہی ہے۔اس سیریز کے لئے نیوزی لینڈ نے بھی اپنے سکواڈ کا اعلان کر دیا ہےجس میں سابق کپتان کین ولیمسن کا نام بھی شامل ہے لیکن وہ انجری کی وجہ سے ہندوستان کے دورے پر ٹیم کے ساتھ نہیں آئیں گے۔ جس کی وجہ سے بھارت کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ان کا کھیلنا مشکوک ہے۔
ولیمسن کی انجری پر نیوزی لینڈ ٹیم کے سلیکٹر نے کیا کہا؟
نیوزی لینڈ کرکٹ نے بدھ کو ایک میڈیا ریلیز میں کہا کہ 'دائیں ہاتھ کے بلے باز ولیمسن کو نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل ہونے سے قبل بحالی سے گزرنا ہو گا۔' نیوزی لینڈ ٹیم کے سلیکٹر سیم ویلز کا کہنا ہے کہ 'انہیں بتایا گیا تھا کہ ولیمسن کی انجری کو بڑھنے سے روکنے کے لیے انہیں آرام دینے اور بحالی کے تحت رکھنے کی ضرورت ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا، 'ہمیں امید ہے کہ اگر کین بحالی کے تحت صحت یاب ہو گئے تو وہ دورے کے آخری حصے کے لیے دستیاب ہوں گے'۔ ویلز نے مزید کہا، 'اگرچہ دورے کے آغاز سے کین کی عدم دستیابی مایوس کن ہے، لیکن اس سے کسی اور کو ایک اہم سیریز میں کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے۔'
ولیمسن کے ہندستان کے خلاف ٹیسٹ کے اعدادوشمار
ولیمسن کے پاس ہندوستان کے خلاف بہترین اعدادوشمار ہیں۔ انہوں نے بھارت کے خلاف 13 ریڈ بال میچوں میں حصہ لیا ہے جس میں انہوں نے 37.87 کی اوسط سے 871 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے مین ان بلیو کے خلاف کھیلی گئی 24 اننگز میں دو سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں بھی اسکور کیں۔
کین کی جگہ مارک چیپ مین بھارت جائیں گے۔
ٹیم انتظامیہ نے کین کی جگہ مارک چیپ مین کو بلایا ہے۔ چیپ مین کی فرسٹ کلاس اوسط 41.9 ہے۔ اس کے علاوہ بریسویل پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا حصہ ہوں گے لیکن اس کے بعد وہ اپنے دوسرے بچے کی پیدائش کے لیے وطن واپس آئیں گے۔ لیگ اسپنر ایش سودھی ان کی جگہ لیں گے۔
انڈیا بمقابلہ نیوزی لینڈ ٹیسٹ سیریز
بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 16 اکتوبر سے ایم چناسوامی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا میچ 24 اکتوبر سے پونے میں اور تیسرا میچ یکم نومبر سے ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
بھارت کی ٹیسٹ سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم
ٹام لیتھم (کپتان)، ٹام بلنڈل (وکٹ کیپر)، مائیکل بریسویل (صرف پہلا ٹیسٹ)، مارک چیپ مین، ڈیون کونوے، میٹ ہنری، ڈیرل مچل، ول اوورکے، اعجاز پٹیل، گلین فلپس، راچن رویندرا، مچل سینٹنر، بین سیئرز، ایش سودھی (صرف دوسرا اور تیسرا ٹیسٹ)، ٹم ساؤتھی، کین ولیمسن اور ول ینگ۔