نئی دہلی: کرکٹ دنیا کا دوسرا مقبول ترین کھیل ہے۔ کرکٹ دنیا کے تقریباً 100 سے 110 ممالک میں کھیلی جاتی ہے۔ ایسے میں کرکٹ دیکھنے والے شائقین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ کرکٹ ایشیا میں کافی مقبول کھیل ہے۔ اب ایشیائی کی ایک کرکٹ ٹیم پر پابندی کا خطرہ لاحق ہے۔
BREAKING:
— Current Report (@Currentreport1) September 12, 2024
The Supreme Leader of Afghanistan's Taliban, Hibatullah Akhundzada has announced that he will introduce a gradual ban on cricket in the country.
The Taliban cleric believes cricket has harmful influence on the country and is against Sharia law. pic.twitter.com/vHi1rnjRY5
یہ کرکٹ شائقین کے لیے بہت بری خبر ہے۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اس ملک کے شاندار اور ہونہار کھلاڑیوں سے بھری کرکٹ ٹیم شاید اب کرکٹ کے میدان میں کھیلتی نظر نہیں آئے گی۔ دراصل اس ملک میں کرکٹ پر پابندی کی خبریں تیزی سے وائرل ہورہی ہیں۔
اس ملک میں کرکٹ پر پابندی عائد ہوگی
🚨Shocking News🚨
— Cricket Manchurian (@Cric_man07) September 11, 2024
One Leader of Taliban Mulla Habitullah does not like cricket so he ban the Cricket.
Cricket is the only game in Afghanistan give happiness of Afghanes. #Cricket #CricketUpdate #AFGvNZ #Afghanistan pic.twitter.com/u9zoFG5j6J
یہ وہ ٹیم ہے جس نے گزشتہ چند سالوں میں اپنے سے بڑی ٹیموں کو شکست دی ہے۔ اس ٹیم نے ورلڈ کپ میں بھی اپنی ایک منفرد شناخت بنائی ہے۔ اس ٹیم نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کو بھی شکست دی ہے۔ یہ ٹیم کوئی اور نہیں بلکہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم ہے جس میں اسٹار کرکٹرز راشد خان، رحمان اللہ گرباز، نوین الحق، گلبدین نائب اور محمد نبی جیسے شاندار کھلاڑی موجود ہیں۔
طالبان حکومت کا بڑا فیصلہ
میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو طالبان حکومت افغانستان میں کرکٹ پر مکمل پابندی عائد کرنے جا رہی ہے۔ ساتھ ہی کئی رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ طالبان حکومت کے سپریم لیڈر نے ملک میں کرکٹ پر پابندی کے احکامات دیے ہیں۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت آتے ہی بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں۔ ملک میں خواتین کے کرکٹ کھیلنے پر پہلے ہی پابندی ہے۔ اس خبر نے کرکٹ کی دنیا میں ہنگامہ مچا دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ابھی تک طالبان حکومت کی جانب سے اس بارے میں کوئی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ ان خبروں میں کتنی سچائی ہے اس بارے میں ابھی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت افغانستان کی کرکٹ ٹیم بھارت کے دورے پر ہے جہاں وہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ٹیسٹ میچ کھیلنے آئی ہے، یہ میچ بارش کی وجہ سے رد کر دیا گیا۔
اس ملک میں لگ چکا ہے کرکٹ پر پابندی
جب سے بی سی سی آئی کے سکریٹری جیے شاہ آئی سی سی کے چیئرمین بنے ہیں۔ اس کے بعد سے ایک ملک میں کرکٹ پر پابندی لگ چکا ہے۔ اٹلی کے شہر مونفالکون میں کرکٹ پر پابندی عائد کردی گئی، اب وہاں کرکٹ کھیلنے پر 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ وہیں اب افغانستان دوسرا ملک بن سکتا ہے جس پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ ایسے میں جیے شاہ کچھ خاص نہیں کر سکتے کیونکہ وہ یکم دسمبر تک آئی سی سی چیئرمین کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ تب تک ان کے پاس آئی سی سی چیئرمین کی حیثیت سے کوئی اختیار نہیں ہے۔ کیونکہ آئی سی سی کو بھی ایسے معاملات میں مداخلت کا حق حاصل ہے۔