حیدرآباد: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) نے بدھ کو 2023-24 سیزن کے لیے کھلاڑیوں کا سالانہ معاہدہ جاری کیا ہے۔ کھلاڑیوں کا یہ سالانہ معاہدہ یکم اکتوبر 2023 سے 30 ستمبر 2024 تک بھارتی سینیئر مینز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے لاگو ہوں گے۔
اس معاہدے میں کل 30 کھلاڑی رکھے گئے ہیں جون کو چار کیٹگری، گریڈ A+، گریڈ A، گریڈ B اور گریڈ C میں رکھا گیا ہے۔ ان کی سالانہ آمدنی کا فیصلہ ان ہی درجات کے مطابق کیا گیا ہے۔
بی سی سی آئی نے بلے باز شریس ایر اور وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن کو اس معاہدے سے باہر کر دیا ہے۔ وہ کھلاڑی جو مقررہ مدت کے اندر کم از کم 3 ٹیسٹ یا 8 ون ڈے یا 10 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کے معیار کو پورا کرتے ہیں۔ ان کو اس بنیاد پر گریڈ سی میں شامل کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر، دھرو جوریل اور سرفراز خان اب تک 2 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں اگر وہ دھرم شالہ ٹیسٹ میچ یعنی انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز کے 5ویں ٹیسٹ میں شرکت کرتے ہیں، تو انہیں گریڈ C میں شامل کیا جائے گا۔ بی سی سی آئی کی ان شرائط کے مطابق شریس ائیر اور ایشان کشن کو سینٹرل کانٹریکٹ کے لیے اہل نہیں سمجھا گیا ہے۔
کس کھلاڑی کو کس گریڈ میں کتنے پیسے ملیں گے؟
روہت شرما اور ویراٹ کوہلی سمیت 4 کرکٹرز کو A+ گریڈ میں رکھا گیا ہے۔ آر اشون اور ہاردک پانڈیا سمیت کل 6 کرکٹرز کو گریڈ A میں رکھا ہے، جبکہ گریڈ بی میں سوریہ کمار یادو سمیت کل 5 کرکٹرز ہیں اور کل 15 کرکٹرز کو گریڈ سی میں رکھا گیا ہے۔
گریڈ A+ کرکٹرز کی سالانہ آمدنی 7 کروڑ روپے ہے۔ گریڈ اے کے کرکٹرز کی سالانہ آمدنی 5 کروڑ روپے، گریڈ بی کے کرکٹرز کی سالانہ آمدنی 3 کروڑ روپے اور گریڈ سی کے کرکٹرز کی سالانہ آمدنی ایک کروڑ روپے ہے۔
- گریڈ A+ (4 کھلاڑی) – روہت شرما، ویراٹ کوہلی، جسپریت بمراہ اور رویندرا جڈیجہ۔
- گریڈ A (6 کھلاڑی) – آر اشون، محمد شامی، محمد سراج، کے ایل راہل، شبمن گل اور ہاردک پانڈیا۔
- گریڈ B (5 کھلاڑی) – سوریہ کمار یادو، رشبھ پنت، کلدیپ یادو، اکشر پٹیل اور یشسوی جیسوال۔
- گریڈ C (15 کھلاڑی) – رنکو سنگھ، تلک ورما، رتوراج گائیکواڑ، شاردول ٹھاکر، شیوم دوبے، روی بشنوئی، جیتیش شرما، واشنگٹن سندر، مکیش کمار، سنجو سیمسن، ارشدیپ سنگھ، کے ایس بھرت، پرسدھ کرشنا، اویش خان اور رجت پاٹیدار
یہ بھی پڑھیں: مجھے اپنے کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف پر فخر ہے: روہت شرما