حیدرآباد: پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن بنگلہ دیش کے سامنے 185 رنوں کا ہدف دیا تھا جسے بنگلہ دیش کی ٹیم نے بہ آسانی حاصل کر لیا۔ چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے تک بنگلادیش نے بغیر کسی وکٹ گنوائے 42 رن بنا لئے تھے۔
بنگلہ دیش کرکٹ کے لیے یہ ان چند لمحات میں سے ایک ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ اب تک بڑی ٹیمیں پاکستان کو ان کے گھر پر بری طرح شکست دیتی تھیں لیکن آج بنگلہ دیش جیسی چھوٹی ٹیمیں بھی پاکستان کو بری طرح شکست دے چکی ہیں۔ بنگلہ دیش جیسی چھوٹی ٹیمیں کرکٹ کے اس فارمیٹ پر زیادہ توجہ نہیں دیتیں لیکن پھر بھی پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ان کا غلبہ رہا۔ سیریز میں کھیلے گئے دونوں میچوں کے دوران پاکستانی ٹیم مکمل طور پر کمزور نظر آئی۔
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم نے نظم الحسین شانتو کی کپتانی میں راولپنڈی میں تاریخ رقم کردی۔ بنگلہ دیش نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ بنگلہ دیش نے دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز بھی 2-0 سے جیت لی۔ بنگلہ دیش نے پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔ بنگلہ دیش کی اس تاریخی فتح میں مہندی حسن معراج، لٹن داس، حسن محمود اور ناہید رانا نے اہم کردار ادا کیا۔
ٹیسٹ سیریز میں شکست سے بچنے کے لیے پاکستان کو دوسرا ٹیسٹ میچ کسی بھی قیمت پر جیتنا تھا لیکن شان مسعود کی ٹیم ایسا نہ کر سکی۔ دوسرے ٹیسٹ کا پہلا دن بارش کی نذر ہو گیا۔ اس کے بعد دوسرے دن پاکستانی بلے باز فلاپ رہے اور ٹیم پہلی اننگز میں صرف 274 رنز بنا سکی۔
اس کے بعد پہلی اننگز میں بنگلہ دیش کی شروعات بہت خراب رہی۔ 26 کے سکور پر 6 وکٹیں گر گئیں لیکن ٹیم نے زبردست فائٹ بیک کیا۔ لٹن داس نے 138 رنز بنائے اور باؤلنگ میں 5 وکٹیں لینے والے مہندی حسن معراج نے 78 رنز کی اننگز کھیل کر کمال کیا۔ بنگلہ دیش نے 26/6 سے سکور 262 تک پہنچا دیا۔
پھر دوسری اننگز میں بھی پاکستان کے بلے بازوں نے ناقص کار کردگی کا مظاہرہ کیا۔ عبداللہ شفیق، بابر اعظم، شان مسعود اور سعود شکیل سبھی فلاپ ہوگئے اور پوری ٹیم صرف 172 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پہلی اننگز میں 12 رنز کی برتری کی بنیاد پر پاکستان نے بنگلہ دیش کو 185 رنز کا ہدف دیا۔
چوتھے روز ذاکر حسن اور شادمان اسلام نے بنگلہ دیش کو طوفانی آغاز فراہم کیا تاہم بارش اور خراب موسم بنگلہ دیش کی جیت میں رکاوٹ بن گئے۔ اب پانچویں دن تاریخ رقم کرنے کے لیے بنگلہ دیش کو مزید 143 رنز بنانے تھے۔ پچ باؤلرز کے لیے مددگار بن گئی تھی لیکن بنگلہ دیش نے زبردست جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہدف کا تعاقب صرف چار وکٹوں کے نقصان پر کر لیا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے دوسری اننگز میں ذاکر حسن نے 40، شادمان اسلام نے 24، کپتان نظم الحسین شانتو نے 38 اور مومن الحق نے 34 رنز بنائے۔ آخر میں شکیب الحسن 21 اور مشفق الرحیم 22 رنز بنا کر ناڈ آؤٹ رہے۔