نئی دہلی: ٹیم انڈیا 1 سے 5 نومبر تک نیوزی لینڈ کے ساتھ 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا تیسرا اور آخری میچ کھیلنے جا رہی ہے۔ بھارت تین میچوں کی یہ سیریز پہلے ہی ہار چکا ہے۔ اب ٹیم کے پاس ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ہونے والا یہ تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ جیت کر سیریز 2-1 سے ختم کرنے کا موقع ہوگا۔ لیکن اس کے لیے ٹیم کے اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کو اپنی فارم میں واپس آنا ہوگا۔
ویرات نیوزی لینڈ کے خلاف فلاپ ثابت ہوئے
ویرات کوہلی کی مسلسل کارکردگی ٹیم کے لیے پریشانی کا باعث بن گئی ہے۔ کوہلی نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے دو میچوں میں صرف 88 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے پہلے میچ میں 70 اور دوسرے میچ میں 18 رنز بنائے۔ اس عرصے کے دوران وہ تین بار اسپن گیند بازوں کا شکار بن چکے ہیں۔
اگر ویراٹ نے بلے سے رنز بنائے ہوتے تو نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں ٹیم انڈیا زیادہ مضبوط ہوتی۔ ویرات ٹیم کے سینئر کھلاڑی ہیں، ایسے موقعوں پر سینئر کھلاڑی کو ذمہ داری کے ساتھ کھیلنا ہوتا ہے اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرنا ہوتا ہے، جس میں وہ مکمل طور پر فلاپ رہے ہیں۔
وانکھیڑے میں ویرات کے ٹیسٹ کے اعدادوشمار
اب ویرات کوہلی کے پاس وانکھیڑے ٹیسٹ میں اپنے بلے سے رنز بنا کر ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ کے خلاف کلین سویپ ہونے سے بچانے کا موقع ہے۔ وراٹ نے 2011 سے 2021 تک وانکھیڑے اسٹیڈیم میں 5 میچوں کی 8 اننگز میں 1 سنچری اور 3 نصف سنچریوں کے ساتھ 469 رنز بنائے ہیں۔ اب اسے ایک بار پھر وانکھیڑے میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے ریکارڈ کو مزید بہتر کرنے کا موقع ملے گا۔
2020 سے ٹیسٹ میں ویراٹ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔
ویرات کوہلی کی ٹیسٹ کرکٹ میں 2020 سے کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔ 2020 میں انہوں نے 3 میچوں کی 6 اننگز میں صرف 116 رنز بنائے۔ 2021 میں ویرات نے 11 میچوں کی 19 اننگز میں 536 رنز بنائے۔ انہوں نے 2022 میں 6 میچوں کی 11 اننگز میں 265 رنز بنائے۔
2023 میں ویراٹ 8 میچوں کی 12 اننگز میں صرف 671 رنز ہی بنا سکے۔ اس سال یعنی 2024 میں اب تک وہ 5 میچوں کی 8 اننگز میں 227 رنز بنا چکے ہیں۔ ان 4 سالوں میں، انہوں نے صرف 2023 میں 2 سنچریاں اسکور کی ہیں۔