حیدرآباد: دوستی انسان کی زندگی میں ایک اہم مقام رکھتی ہے، ایک سچا دوست یقینی طور پر بیش قیمتی دولت ہے۔ اسی کے حوالے سے آج کے شعر و ادب میں ’دوستی‘ کے عنوان پر مشہور شعراء کے چنندہ اشعار منتخب کئے گئے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
مرزا غالب
اگر تمہاری انا ہی کا ہے سوال تو پھر
چلو میں ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کے لیے
احمد فراز
محبتوں میں، دکھاوے کی دوستی نہ ملا
اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا
بشیر بدر
دوستی عام ہے لیکن اے دوست
دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے
حفیظ ہوشیارپوری
نگاہ ناز کی پہلی سی برہمی بھی گئی
میں دوستی کو ہی روتا تھا دشمنی بھی گئی
مائل لکھنوی
بھول شاید بہت بڑی کر لی
دل نے دنیا سے دوستی کر لی
بشیر بدر
دوستی جب کسی سے کی جائے
دشمنوں کی بھی رائے لی جائے
راحت اندوری
دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
دوستوں کو آزماتے جائیے
خمار بارہ بنکوی
گزرے جو اپنے یاروں کی صحبت میں چار دن
ایسا لگا بسر ہوئے جنت میں چار دن
اے جی جوش
تجھے کون جانتا تھا مری دوستی سے پہلے
ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے
کیف بھوپالی
دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمع جلانا بھول گئے
انجم لدھیانوی
یہ بھی پڑھیں: