میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں سماجی تنظیم جن وادی لیکھک سنگھ کی جانب سے ضلع سطحی پر ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا. جس میں مغربی اتر پردیش کے مختلف اضلاع سے تنظیم سے وابستہ ادیبوں اور صحافیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر تنظیم کے ذمہ داران نے ملک میں بڑھ رہی منافرت اور آپسی اتحاد کو نقصان پہنچانے والی طاقتوں کے خلاف زیادہ سے زیادہ لکھنے اور نوجوانوں کو اپنے ساتھ لے کر آگے آنے کی بات کہی۔ تاکہ ملک کے ماحول کو پہلا جیسا بنایا جا سکے۔
خبر کے مطابق میرٹھ میں طویل عرصے سے کام کر رہی سماجی تنظیم جن وادی لیکھک سنگھ کی جانب سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ادیبوں، مصنفین، اور صحافیوں کے ساتھ ہو رہی بدسلوکی اور ان کی لکھنے کی آزادی پر روک لگائے جانے جیسے حالات پر غور وفکر فکر کیا گیا۔ میرٹھ میں پیپلز رائٹرز ایسوسی ایشن کی ضلعی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ آج کل جامع ترقی پر حملہ کیا جا رہا ہے، موجودہ حکومت تحریک وتحریر پر حملہ کر رہی ہے۔ سچ لکھنے والوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ سب سے بڑا حملہ آزادیٔ اظہار پر ہے، جمہوریت پسند مصنفین کو ان تمام موضوعات پر لکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پریم چند کی طرف سے اٹھائی گئی مہم کو آگے بڑھانے اور جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ آج، تحریر لکھنے والوں کی یہ جمہوری ذمہ داری ہے کہ وہ سماجی مسائل کو اٹھائیں اور عوام کو فرقہ پرست طاقتوں کی فاشسٹ پرتشدد مہم کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید لکھنے کی ضرورت کے بارے میں بتائیں۔ لکھنے والوں کا بنیادی کام نفرت کی سیاست کو جاننا اور بتانا ہے۔ معاشرے کے غریب لوگوں پر ہونے والے حملوں سے بچانا ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو حقیقی تاریخ سے آگاہ کریں۔ قانون کی حکمرانی کو روکا جا رہا ہے اور مذہبی ذرائع سے نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک مساوی معاشرہ بنانے کے لیے کام کیے جانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیپلز رائٹرز ایسوسی ایشن کے نو منتخب سکریٹری منیش تیاگی نے کہا کہ آج حکومت جمہوریت، آئین اور سیکولرازم کے بنیادی اصولوں پر حملہ کر رہی ہے۔ وہ عام لوگوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے چند امیر لوگوں کے لیے کام کر رہی ہے۔ حکومت نفرت پھیلانے کے لیے ہندو مسلم نفرت پھیلا رہی ہے۔ یہ عوام کے اتحاد کو پارہ پارہ کر رہا ہے اور آج خواتین پر ہونے والے حملے دل دہلا دینے والے ہیں، آج ضرورت اس بات کی ہے کہ جمہوریت پسند مصنفین ان تمام مسائل پر لکھیں، عوام کو آگاہ کریں اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کریں۔ حکومت اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں۔
اس موقع پر صدارت کر رہے رام گوپال بھارتیہ نے کہا کہ جدوجہد اور اختلاف کی تحریک کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لکھنے والوں کو متحد ہوکر لکھنے کی بات کہی۔ وہ متحد ہو کر جدوجہد کریں اور قول و فعل کے فرق کو ختم کریں تب ہی یہ تحریک اچھی تحریک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام پر تنقید حکومت پر تنقید نہیں ہے۔ انہوں نے ادیبوں سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی مفاد میں لکھیں۔ آج ہمیں برین واش کے خلاف لکھنا ہے، آج معاشرے میں مذہب نہیں بلکہ جنونیت پھیلائی جا رہی ہے۔ آئیے خاموش نہ رہیں، اپنے دل کی بات کریں اور سچے مسائل کو اٹھائیں۔