حیدرآباد: گلدستۂ نعت کی خصوصی پیشکش میں مختلف نعت خواں حضرات اپنی خوبصورت آواز میں حضور کائنات محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعت کا نذرانۂ پیش کر رہے ہیں۔ آج کی نعت ''کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم، وہ راحت ہی کچھ ایسی تھی'' محمد حیدرآباد کے رہنے والے احسن صابری اپنی دلکش آواز میں پیش کر رہے ہیں۔ اس بہترین نعت کو احمد علی حاکم نے لکھا ہے۔
محمد احسن صابری کی آواز میں نعت شریف ملاحظہ کیجیے:
کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی
بھول گئے ہم جنت کو ہی جنت ہی کچھ ایسی تھی
پاس بلایا, پاس بٹھایا, جلوہ دکھایا خالق نے۔2
یہ تو آخر ہونا ہی تھا چاہت ہی کچھ ایسی تھی۔2
تکتے رہے یوسفؑ جیسے حشر میں ان کے چہرے کو۔2
جب پوچھا تو کہنے لگے وہ، صورت ہی کچھ ایسی تھی
قبر میں حاکم جب پہنچے تو، ہنس کے نکیروں نے دیکھا۔2
کیوں نہ فرشتے پیار سے ملتے، نسبت ہی کچھ ایسی تھی
دنیا میں سرکار کی نعتیں، پڑھتے رہے ہیں ہر اک لمحہ۔2
قبر میں بھی تھی نعت لبوں پر یہ عادت ہی کچھ ایسی تھی
یاد رہی نہ جنت ہم کو، جنت ہی کچھ ایسی تھی
کوئے نبی سے آنہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: