ETV Bharat / literature

سنیے خوبصورت نعت: کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم، راحت ہی کچھ ایسی تھی - Guldasta E Naat

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2024, 11:29 AM IST

عید میلاد النبیﷺ کے پیش نظر 'گلدستۂ نعت' سیریز کے تحت حضور اقدس محمدﷺ کی شان اقدس میں نعت کا نذرانہ پیش خدمت ہے۔ ملاحظہ کیجیے مشہور نعت 'کوئے نبی سے آنہ سکے ہم، وہ راحت ہی کچھ ایسی تھی۔۔۔

احمد علی حاکم کی مشہور نعت، کوئے نبیﷺ سے آنہ سکے ہم
احمد علی حاکم کی مشہور نعت، کوئے نبیﷺ سے آنہ سکے ہم (ETV Bharat)
احمد علی حاکم کی مشہور نعت، کوئے نبیﷺ سے آنہ سکے ہم (ETV Bharat)

حیدرآباد: گلدستۂ نعت کی خصوصی پیشکش میں مختلف نعت خواں حضرات اپنی خوبصورت آواز میں حضور کائنات محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعت کا نذرانۂ پیش کر رہے ہیں۔ آج کی نعت ''کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم، وہ راحت ہی کچھ ایسی تھی'' محمد حیدرآباد کے رہنے والے احسن صابری اپنی دلکش آواز میں پیش کر رہے ہیں۔ اس بہترین نعت کو احمد علی حاکم نے لکھا ہے۔

محمد احسن صابری کی آواز میں نعت شریف ملاحظہ کیجیے:

کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی

بھول گئے ہم جنت کو ہی جنت ہی کچھ ایسی تھی

پاس بلایا, پاس بٹھایا, جلوہ دکھایا خالق نے۔2

یہ تو آخر ہونا ہی تھا چاہت ہی کچھ ایسی تھی۔2

تکتے رہے یوسفؑ جیسے حشر میں ان کے چہرے کو۔2

جب پوچھا تو کہنے لگے وہ، صورت ہی کچھ ایسی تھی

قبر میں حاکم جب پہنچے تو، ہنس کے نکیروں نے دیکھا۔2

کیوں نہ فرشتے پیار سے ملتے، نسبت ہی کچھ ایسی تھی

دنیا میں سرکار کی نعتیں، پڑھتے رہے ہیں ہر اک لمحہ۔2

قبر میں بھی تھی نعت لبوں پر یہ عادت ہی کچھ ایسی تھی

یاد رہی نہ جنت ہم کو، جنت ہی کچھ ایسی تھی

کوئے نبی سے آنہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی۔۔۔

یہ بھی پڑھیں:

احمد علی حاکم کی مشہور نعت، کوئے نبیﷺ سے آنہ سکے ہم (ETV Bharat)

حیدرآباد: گلدستۂ نعت کی خصوصی پیشکش میں مختلف نعت خواں حضرات اپنی خوبصورت آواز میں حضور کائنات محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعت کا نذرانۂ پیش کر رہے ہیں۔ آج کی نعت ''کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم، وہ راحت ہی کچھ ایسی تھی'' محمد حیدرآباد کے رہنے والے احسن صابری اپنی دلکش آواز میں پیش کر رہے ہیں۔ اس بہترین نعت کو احمد علی حاکم نے لکھا ہے۔

محمد احسن صابری کی آواز میں نعت شریف ملاحظہ کیجیے:

کوئے نبی سے آ نہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی

بھول گئے ہم جنت کو ہی جنت ہی کچھ ایسی تھی

پاس بلایا, پاس بٹھایا, جلوہ دکھایا خالق نے۔2

یہ تو آخر ہونا ہی تھا چاہت ہی کچھ ایسی تھی۔2

تکتے رہے یوسفؑ جیسے حشر میں ان کے چہرے کو۔2

جب پوچھا تو کہنے لگے وہ، صورت ہی کچھ ایسی تھی

قبر میں حاکم جب پہنچے تو، ہنس کے نکیروں نے دیکھا۔2

کیوں نہ فرشتے پیار سے ملتے، نسبت ہی کچھ ایسی تھی

دنیا میں سرکار کی نعتیں، پڑھتے رہے ہیں ہر اک لمحہ۔2

قبر میں بھی تھی نعت لبوں پر یہ عادت ہی کچھ ایسی تھی

یاد رہی نہ جنت ہم کو، جنت ہی کچھ ایسی تھی

کوئے نبی سے آنہ سکے ہم, راحت ہی کچھ ایسی تھی۔۔۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.