پلوامہ : جہاں مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر انتظامیہ نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنے کے لئے سنجیدہ نظر آرہی ہے وہی محمکہ کھیل کود اور اسپورٹس کونسل کی جانب سے بچوں کو کھیلنے کے لئے جہاں اسٹیڈیم تعمیر کئے جارہے وہی کئی علاقوں میں نوجوان، نجی طور بھی اسٹیڈیم تعمیر کررہے ہیں۔ وہیں اگر ہم ضلع پلوامہ کے آرمپورہ کی بات کریں تو یہاں پر بھی نوجوانوں نے نجی طور پر ایک اسٹیڈیم تعمیر کیا ہے جہاں کئی علاقوں کے نوجوانوں کھیلنے کے لئے آتے ہیں۔
یہ علاقے اگرچہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے قریب ہے اور یہاں گذشتہ 30 سالوں سے نوجوان کھیل کود میں مصروف ہیں، لیکن اب اس اسٹیڈیم پر کولڈ اسٹور تعمیر کرنے کی بات کہی جارہی ہے جس کو لے کر اطراف کے علاقوں کے نوجوانوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔ نوجوانوں کے مطابق اسٹیڈیم کے مقام پر کوئی بھی یونٹ تعمیر نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں گھاس چراہی زمین پر کسی بھی یونٹ کو تعمیر کرنے کی مخالفت کی جائے گی۔ ہم نے یہاں کھیل کود کےلئے اسٹیڈیم تعمیر کیا ہے، اسے برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرکار کی جانب سے یہاں کے نوجوانوں کو منشیات اور دیگر سماجی برائیوں سے دور رکھنے کوشش کی جارہی ہے جبکہ انہیں کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنے کی بات بھی کی جاتی ہے تو پھر اسٹیڈیم کو منہدم کیوں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی۔ وہیں اس حوالے سے نیشنل کانفرنس کے سابق ایم ایل اے و ضلع صدر غلام محیدالدین میر نے بات کہاکہ اس اسٹیڈیم کی زمین کو سیاسی جماعت کے ایک لیڈر کو کولڈ اسٹور تعمیر کرنے کے لئے دیا جارہا ہے جبکہ اس کے پاس دو کولڈ اسٹور ہیں۔ انہوں نے کولڈ اسٹوریج کے تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو کھیلنے کےلئے میدان فراہم کیا جائے۔