ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گاندربل میں نوجوان زراعت اور تربوز کی کاشت کی جانب راغب - Watermelon cultivation in Ganderbal

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں تقریبا 40 50 ایکٹر میں تربوز (واٹر میلن) کی کاشتکاری ہوتی ہے جس کے باعث بہت بڑے پیمانے پر آمدنی کا باعث بنتی ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوان بھی اس پیشہ کو اپنارہے ہیں۔

گاندربل میں تربوز کی کاشت
گاندربل میں تربوز کی کاشت (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 25, 2024, 6:33 PM IST

گاندربل: گاندربل کی ایک بڑی آبادی زراعت شعبے سے وابستہ ہے ضلع کے بیشتر علاقوں جن میں واکورہ، ززونہ، کر ہامہ، بٹہ بٹوینہ، اور دیگر علاقوں میں سبزیوں اور دیگر میوہ جات کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے اور اب اس شعبے سے بے روز گار پڑھے لکھے نوجوان بھی راغب ہو رہے ہیں۔ ضلع کے واکورہ تحصیل کے خیر باغ بوبینہ علاقے میں کسانوں نے زمین کے ایک بڑے رقبے پر تربوز کی کاشت کی ہوئی ہے اور اگلے چند دنوں میں یہ تربوز تیار ہو کر بازاروں میں دستیاب ہوں گے۔

گاندربل میں تربوز کی کاشت (Etv bharat)

کسانوں کا کہنا ہے کہ اس سے حاصل آمدنی سے اپنے روز مرہ کے ضروریات پورے کرتے ہیں۔ ایک تعلیم یافتہ نوجوان سرفراز احمد نے بتایا کہ اُس نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد سرکاری نوکریوں کے حصول کے بجائے خود روزگار کو ترجیح دی ہے۔ اُس کا مزید کہنا تھا کہ اس نے اپنے بھائی کے ہمراہ اپنے آبائی زمین پر سبزی اور تربوز کی کاشت شروع کردی جس سے اُس کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہو رہی ہے۔ اس نے دیگر نو جوانوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی اس شعبے سے وابستہ ہو جائیں تاکہ وہ کسی غلط راہ پر جانے سے بچ جائیں۔

ایک اور کسان عبد الاحد کمار نے بتایا کہ وہ تقریبا دو دہائیوں سے اس شعبے سے وابستہ ہے اور وہ اسی کمائی سے اپنے عیال کی کفالت کرتا ہے تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کو سینچائی کے لئے درکار پانی کی زبردست قلت ہے۔ انہوں نے کہا اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ان کو بور ویل کی ضرورت ہے جس کے لئے انہیں محکمہ ایگریکلچر کی معاونت کی ضرورت ہے۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ ایگریکلچر سے ان کو کسی بھی طرح کی معاونت اور مشورہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ ایگریکلچر کے حکام سے گزارش کی کہ وہ ایک ٹیم کو علاقے میں روانہ کر کے کسانوں کو در پیش مشکلات کا جائزہ لیں اور انہیں حل کرنے کی کوشش کریں تاکہ کسانوں کو فائدہ حاصل ہوسکے۔

اس بارے میں چیف ایگریکلچر افیسر شاہنواز احمد میر نے بتایا کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں دکھایا گیا کہ بٹوینہ اور ززونہ علاقے میں تربوز کی کاشت کاری کرنے والے کسانوں کو پانی کی سخت قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر کی ٹیم آئے دن ان علاقوں کا دورہ کرتی ہے تاکہ کسان بھائیوں کو کوئی بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں تقریبا 40 50 ایکٹر میں تربوز (واٹر میلن) کی کاشتکاری ہوتی ہے اور بہت بڑے پیمانے پر اس کی جو کلٹیویشن کرتے ہیں اور ان کی آمدنی اور ریونیو جنریشن بہت اچھی خاصی ہے۔

گاندربل: گاندربل کی ایک بڑی آبادی زراعت شعبے سے وابستہ ہے ضلع کے بیشتر علاقوں جن میں واکورہ، ززونہ، کر ہامہ، بٹہ بٹوینہ، اور دیگر علاقوں میں سبزیوں اور دیگر میوہ جات کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے اور اب اس شعبے سے بے روز گار پڑھے لکھے نوجوان بھی راغب ہو رہے ہیں۔ ضلع کے واکورہ تحصیل کے خیر باغ بوبینہ علاقے میں کسانوں نے زمین کے ایک بڑے رقبے پر تربوز کی کاشت کی ہوئی ہے اور اگلے چند دنوں میں یہ تربوز تیار ہو کر بازاروں میں دستیاب ہوں گے۔

گاندربل میں تربوز کی کاشت (Etv bharat)

کسانوں کا کہنا ہے کہ اس سے حاصل آمدنی سے اپنے روز مرہ کے ضروریات پورے کرتے ہیں۔ ایک تعلیم یافتہ نوجوان سرفراز احمد نے بتایا کہ اُس نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد سرکاری نوکریوں کے حصول کے بجائے خود روزگار کو ترجیح دی ہے۔ اُس کا مزید کہنا تھا کہ اس نے اپنے بھائی کے ہمراہ اپنے آبائی زمین پر سبزی اور تربوز کی کاشت شروع کردی جس سے اُس کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہو رہی ہے۔ اس نے دیگر نو جوانوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی اس شعبے سے وابستہ ہو جائیں تاکہ وہ کسی غلط راہ پر جانے سے بچ جائیں۔

ایک اور کسان عبد الاحد کمار نے بتایا کہ وہ تقریبا دو دہائیوں سے اس شعبے سے وابستہ ہے اور وہ اسی کمائی سے اپنے عیال کی کفالت کرتا ہے تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کو سینچائی کے لئے درکار پانی کی زبردست قلت ہے۔ انہوں نے کہا اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ان کو بور ویل کی ضرورت ہے جس کے لئے انہیں محکمہ ایگریکلچر کی معاونت کی ضرورت ہے۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ ایگریکلچر سے ان کو کسی بھی طرح کی معاونت اور مشورہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ ایگریکلچر کے حکام سے گزارش کی کہ وہ ایک ٹیم کو علاقے میں روانہ کر کے کسانوں کو در پیش مشکلات کا جائزہ لیں اور انہیں حل کرنے کی کوشش کریں تاکہ کسانوں کو فائدہ حاصل ہوسکے۔

اس بارے میں چیف ایگریکلچر افیسر شاہنواز احمد میر نے بتایا کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں دکھایا گیا کہ بٹوینہ اور ززونہ علاقے میں تربوز کی کاشت کاری کرنے والے کسانوں کو پانی کی سخت قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر کی ٹیم آئے دن ان علاقوں کا دورہ کرتی ہے تاکہ کسان بھائیوں کو کوئی بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں تقریبا 40 50 ایکٹر میں تربوز (واٹر میلن) کی کاشتکاری ہوتی ہے اور بہت بڑے پیمانے پر اس کی جو کلٹیویشن کرتے ہیں اور ان کی آمدنی اور ریونیو جنریشن بہت اچھی خاصی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.