سرینگر (جموں کشمیر) : ورلڈ یونانی ڈے کی نسبت سے جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ عظیم یونانی اسکالر ’’حکیم اجمل خان‘‘ کے یوم ولادت کی نسبت سے ہی ہر سال 11فروری کو عالمی یونانی دن منایا جاتا ہے۔ اس ضمن میں گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھی محکمہ آیوش کے زیر اہتمام ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آیوش سمیت یو ٹی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔
منتظمین کے مطابق تقریب کا بنیادی مقصد حکیم اجمل خان کی طبی خدمات کو خراج عقیدت کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو یونانی طرز علاج کے بارے میں آگاہ کرانا اور اس ضمن میں مرکز کی جانب سے مفت ادیوات و علاج و معالجہ کی جانکاری بھی دینا ہے۔ ڈل جھیل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ تقریب میں محکمہ آیوش کے ڈائریکٹر ڈاکٹر موہن سمیت سیکریٹری برائے گورنمنٹ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ نے بھی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یونانی طرز علاج پر اپنے زریں خیالات کا اظہار کیا۔
میڈیا نمائندں کے ساتھ بات کرتے ہوئے عابد رشید شاہ نے بتایا کہ یونانی طرز علاج کو جدید دور میں بھی طبی سائنس کے سب سے قدیم نظام کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونانی طرز علاج بھارت کے طبیبوں اور دانشوروں نے ہی دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا جس میں حکیم اجمل خان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ اور ان ہی کے یوم ولادت کی نسبت سے عالم یونانی دن بھی منایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ یونانی ڈے کے موقع پر پلوامہ میں تقریب
ڈائریکٹر آیوش نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’حکیم اجمل خان نہ صرف ایک عالمی شہرت یافتہ طبیب بلکہ مجاہد آزادی کے عظیم علمبردار بھی تھے۔ ان ہی کی کاوشوں کی وجہ سے یونانی طرز علاج کو ایک علیحدہ پہنچان ملی اور انہوں نے ہی یونانی طرز علاج کے لیے کئی میڈیکل کالجز کی بنیاد رکھی اور کورسز بھی مرتب کیے۔‘‘