سری نگر: سری نگر میں پارٹی دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کے مہلک عسکری حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کوئی دیرپا حل نہیں نکل جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان حملوں کی اصلیت جانتے ہیں اور یہ پچھلے 30 سالوں سے ہو رہے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ، "ہم پاکستان میں شامل نہیں ہو رہے، تو اس کی یہ مداخلت کیوں جاری ہے؟ کیا وہ ہم سے اس میں شامل نہ ہونے کا بدلہ لے رہے ہیں؟ پاکستان کو جموں و کشمیر کو معاشی طور پر کمزور کرنے کے بجائے اپنے چیلنجز پر توجہ دینی چاہیے۔"
#WATCH | Baramulla terrorist attack | J&KNC chief Farooq Abdullah says, " this will keep going on in the state and it won't stop until we find a proper solution for this. we all know from where it comes. i have been seeing it for 30 years - innocents are killed. we are not going… pic.twitter.com/z5SCnTZm72
— ANI (@ANI) October 25, 2024
ڈاکٹر عبداللہ نے تشدد کے دور کو ختم کرنے اور امن کی طرف راستہ تلاش کرنے کی کوششوں کی اپیل کی۔ انہوں نے ان فوجیوں اور پورٹرز کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جو گلمرگ میں جمعرات کے حملے میں ہلاک ہوئے۔ این سی صدر نے مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
واضح رہے کہ، جمعرات کی شام لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب گلمرگ کے بوٹا پاتھری علاقے میں عسکریت پسندوں کے حملے میں دو پورٹر اور دو فوجی ہلاک ہو گئے۔
دریں اثنا، جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر 2021 سے فوج پر 15 بڑے حملوں کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ صرف ستمبر 2023 سے اب تک سات افسران کارروائی میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: