ETV Bharat / jammu-and-kashmir

امید ہے کہ حکام ہمارے وعظ و تبلیغ پرعائد پابندی کو مستقل طور سے ہٹائی گی: میرواعظ عمر فاروق

Mirwaiz in Jamia Masjid Srinagar جموں و کشمیر انتظامیہ نے آج میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس دوران میرواعظ نے جامع مسجد میں وعظ و تبلیغ کیا۔

میرواعظ عمر فاروق
میرواعظ عمر فاروق
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 8, 2024, 8:48 PM IST

امید ہے کہ حکام ہمارے وعظ و تبلیغ پر عائد پابندی کو مستقل طور ہٹائی گی: میرواعظ عمر فاروق

سرینگر: میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو حکام نے آج جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی۔گزشتہ برس میں ان کی نظر بندی سے رہائی کے بعد اور پھر 6 اکتوبر 2023 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جب میرواعظ کو تقریباً پانچ ماہ کی نظر بندی کے بعد جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی اور وعظ و تبلیغ کی اجازت دی گئی۔

انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے بیان کہا کہ حکام نے انہیں آج دوپہر میرواعظ کی جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا اور جیسے ہی لوگوں کو ان کی رہائی کا علم ہوا تو ہر طرف جوش و خروش پھیل گیا اور وہ بڑی تعداد میں لوگ جامع مسجد میں جمع ہو گئے۔

میرواعظ نے کہا کہ یہ پانچ ماہ ہم سب کیلئے بہت تکلیف دہ رہے ہیں کیونکہ اس مرکز کے منبر ومحراب جو دہائیوں سے یہاں قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی تبلیغ کا فریضہ انجام دیتے رہے ہیں کو خاموش رکھا گیا۔اب جبکہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ میں ہماری مستقل رہائی کے حوالے سے سماعت زیر غور ہے، تو امید ہے کہ عدالت عالیہ ہماری نظر بندی کے حوالے سے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرکے ہمارے وعظ و تبلیغ پر عائد پابندی کو مستقل طور ہٹائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کی تمام سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے ریاستی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ میری رہائی کو یقینی بنائیں، لیکن اس کے باوجود ریاستی انتظامیہ نے ہماری پُر امن دینی اور منصبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی حتیٰ کہ معراج العالم ﷺ ، شب برات اور دیگر مقدس تقریب کے ایام میں بھی وعظ وتبلیغ سے روکا گیا۔

میرواعظ نے کہا کہ جامع مسجد کے منبر ومحراب ہمیشہ سے امن اور رواداری کا پیغام دیتے رہے ہیں اور میرواعظین کشمیر نے ہمیشہ سے اس مرکز سے رواداری، امن اور بھائی چارے کیلئے آواز بلند کی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی مسائل ہوں چاہے وہ دینی ہوں ،سیاسی ہوں ،سماجی ہوں ان کا ایک پُر امن حل تلاش کیا جائے۔


میرواعظ نے کہا کہ مشکل حالات میں ہوا کے رخ پر کشتی چھوڑنے کے بجائے ہمیں صبر و استقامات کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر سختی کے بعد آسائش ہے کیونکہ تاریخ سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ کوئی بھی وقت مستقل نہیں ہوتا اور وقت کا پہیہ ہمیشہ گردش میں رہتا ہے اور چیزیں بدلتی رہتی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے اور یہ ہمارے لئے بہترین موقعہ ہے کہ ہم اپنے جملہ مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے اللہ کے حضور دست بدعا ہوجائے اور یہی اس مقدس مہینے میں ہمارا مطمع نظر ہونا چاہئے۔

نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں میرواعظ کشمیر نے مولوی محمد عمر فاروق نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ 'ہم سب کیلئے مقدس ماہ رمضان المبارک ایک بہترین موقعہ ہے کہ ہم اپنے کردار و عمل کا محاسبہ کرے کہ کہیں من حیث القوم ہم جن کٹھن اور صبر آزما حالات کا شکار ہیں، کہیں وہ ہمارے اعمال کی وجہ سے توہم ان کا شکار نہیں ہو رہے ہیں'۔

اس موقعے پر انہوں نے پنڈت برادری کو ان کے تہوار پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ صدیوں سے جاری فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری کے اصول کے تحت کشمیر کے سبھی مکاتب فکر کو امن اور بھائی چارے سے زندگی گزارنے کا موقعہ فراہم کیا جائیگا۔

میرواعظ نے اعلان کیا کہ 3 رمضان المبارک کو حضرت فاطمہ ؓ کے یوم وصال کے حوالے سے حضرت خواجہ نقشبند صاحب میں وعظ و تبلیغ کی مجلس آراستہ ہوگی اور اُمید ظاہر کی کہ ماہ رمضان المبارک کے آنے والے ایام میں انجمن اوقاف کی طرف سے طے شدہ تمام دینی نوعیت کے وعظ و تبلیغ کے پروگراموں پر ریاستی انتظامیہ کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی۔

مزید پڑھیں: میرواعظ نے آج جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کا خطبہ دیا

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اوقاف کی طرف سے مشتہر شدہ تمام پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، کیونکہ یہ مہینہ رحمت ، مغفرت اور نجات کا مہینہ ہے اور اس مہینے میں اللہ کی رحمتیں اُن تمام لوگوں پر نازل ہوتی ہے جو اس کی جانب سجدہ ریز ہوں۔

واضح رہے کہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق جوکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیرمین بھی ہیں اپنے والد کے وفات کے بعد سے میرواعظ کے طور اپنی مذہبی، ملی اور منصبی زمہ دریاں انجام دیتے آرہے ہیں اور ان کا شمار ممتاز مزہبی رہنماوں میں ہوتا ہے۔

امید ہے کہ حکام ہمارے وعظ و تبلیغ پر عائد پابندی کو مستقل طور ہٹائی گی: میرواعظ عمر فاروق

سرینگر: میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو حکام نے آج جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی۔گزشتہ برس میں ان کی نظر بندی سے رہائی کے بعد اور پھر 6 اکتوبر 2023 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جب میرواعظ کو تقریباً پانچ ماہ کی نظر بندی کے بعد جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی اور وعظ و تبلیغ کی اجازت دی گئی۔

انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے بیان کہا کہ حکام نے انہیں آج دوپہر میرواعظ کی جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا اور جیسے ہی لوگوں کو ان کی رہائی کا علم ہوا تو ہر طرف جوش و خروش پھیل گیا اور وہ بڑی تعداد میں لوگ جامع مسجد میں جمع ہو گئے۔

میرواعظ نے کہا کہ یہ پانچ ماہ ہم سب کیلئے بہت تکلیف دہ رہے ہیں کیونکہ اس مرکز کے منبر ومحراب جو دہائیوں سے یہاں قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی تبلیغ کا فریضہ انجام دیتے رہے ہیں کو خاموش رکھا گیا۔اب جبکہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ میں ہماری مستقل رہائی کے حوالے سے سماعت زیر غور ہے، تو امید ہے کہ عدالت عالیہ ہماری نظر بندی کے حوالے سے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرکے ہمارے وعظ و تبلیغ پر عائد پابندی کو مستقل طور ہٹائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کی تمام سیاسی اور مذہبی تنظیموں نے ریاستی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ میری رہائی کو یقینی بنائیں، لیکن اس کے باوجود ریاستی انتظامیہ نے ہماری پُر امن دینی اور منصبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی حتیٰ کہ معراج العالم ﷺ ، شب برات اور دیگر مقدس تقریب کے ایام میں بھی وعظ وتبلیغ سے روکا گیا۔

میرواعظ نے کہا کہ جامع مسجد کے منبر ومحراب ہمیشہ سے امن اور رواداری کا پیغام دیتے رہے ہیں اور میرواعظین کشمیر نے ہمیشہ سے اس مرکز سے رواداری، امن اور بھائی چارے کیلئے آواز بلند کی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی مسائل ہوں چاہے وہ دینی ہوں ،سیاسی ہوں ،سماجی ہوں ان کا ایک پُر امن حل تلاش کیا جائے۔


میرواعظ نے کہا کہ مشکل حالات میں ہوا کے رخ پر کشتی چھوڑنے کے بجائے ہمیں صبر و استقامات کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر سختی کے بعد آسائش ہے کیونکہ تاریخ سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ کوئی بھی وقت مستقل نہیں ہوتا اور وقت کا پہیہ ہمیشہ گردش میں رہتا ہے اور چیزیں بدلتی رہتی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے اور یہ ہمارے لئے بہترین موقعہ ہے کہ ہم اپنے جملہ مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے اللہ کے حضور دست بدعا ہوجائے اور یہی اس مقدس مہینے میں ہمارا مطمع نظر ہونا چاہئے۔

نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں میرواعظ کشمیر نے مولوی محمد عمر فاروق نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ 'ہم سب کیلئے مقدس ماہ رمضان المبارک ایک بہترین موقعہ ہے کہ ہم اپنے کردار و عمل کا محاسبہ کرے کہ کہیں من حیث القوم ہم جن کٹھن اور صبر آزما حالات کا شکار ہیں، کہیں وہ ہمارے اعمال کی وجہ سے توہم ان کا شکار نہیں ہو رہے ہیں'۔

اس موقعے پر انہوں نے پنڈت برادری کو ان کے تہوار پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ صدیوں سے جاری فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری کے اصول کے تحت کشمیر کے سبھی مکاتب فکر کو امن اور بھائی چارے سے زندگی گزارنے کا موقعہ فراہم کیا جائیگا۔

میرواعظ نے اعلان کیا کہ 3 رمضان المبارک کو حضرت فاطمہ ؓ کے یوم وصال کے حوالے سے حضرت خواجہ نقشبند صاحب میں وعظ و تبلیغ کی مجلس آراستہ ہوگی اور اُمید ظاہر کی کہ ماہ رمضان المبارک کے آنے والے ایام میں انجمن اوقاف کی طرف سے طے شدہ تمام دینی نوعیت کے وعظ و تبلیغ کے پروگراموں پر ریاستی انتظامیہ کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی۔

مزید پڑھیں: میرواعظ نے آج جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کا خطبہ دیا

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اوقاف کی طرف سے مشتہر شدہ تمام پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، کیونکہ یہ مہینہ رحمت ، مغفرت اور نجات کا مہینہ ہے اور اس مہینے میں اللہ کی رحمتیں اُن تمام لوگوں پر نازل ہوتی ہے جو اس کی جانب سجدہ ریز ہوں۔

واضح رہے کہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق جوکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیرمین بھی ہیں اپنے والد کے وفات کے بعد سے میرواعظ کے طور اپنی مذہبی، ملی اور منصبی زمہ دریاں انجام دیتے آرہے ہیں اور ان کا شمار ممتاز مزہبی رہنماوں میں ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.