ترال (جموں و کشمیر): وادی کشمیر میں لمبے وقت سے بارش نہ ہونے سے قدرتی چشمے اور کنویں خشک ہو گئے ہیں جب کہ مختلف مقامات پر تو زرعی اراضی پانی نہ ملنے سے بنجر میں تبدیل ہو رہی ہے۔ اس لیے یہاں مسلسل خشک سالی اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں منڈورہ نام کی بستی میں پینے کے پانی کی قلت ان دنوں عوام کی بےچینی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ ترال کے اس چھوٹے سے گاؤں کی آبادی زیادہ نہیں ہے اور نہ ہی یہاں پر زیادہ وسائل موجود ہیں، جہاں تک پینے کے پانی کی بات ہے تو گرمی کی شدت کی وجہ سے اس بار حالات زیادہ حراب ہو گئے ہیں۔
منڈورہ ترال میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کو لیکر مقامی لوگوں نے خاموش احتجاج کرکے اپنی بات انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی۔ ان لوگوں نے الزام عائد کیا کہ سخت گرمی کے ان ایام میں ان کو دور دور سے پانی لانا پڑ رہا ہے جب کہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے یہاں ایک اسکیم پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے لیکن بدقسمتی سے اس کو چالو نہیں کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ایک طرف جل جیون مشن کے تحت ہر گھر نل فراہم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں تو وہیں دوسری جانب منڈورہ کی اس بستی میں پچیس سال سے لوگ ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ اس بستی میں پینے کا پانی فراہم کرنے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: