سرینگر: جموں و کشمیر کی سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے انتخابی مہم سنیچر کی شام 5 اختتام پذیر ہوئی۔اس پارلیمانی سیٹ پر 24 امیدوار میدان میں ہیں۔جن میں این سی، پی ڈی پی ،اپنی پارٹی،ڈی ای پی اے کے امیدواروں کے علاوہ آزاد امیدوار بھی اپنی قمست آزمائی کررہے ہیں۔ اس طرح کے 25 روز کی انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں نے جلسے جلسوں، ریلیوں، روڈ شوز اور میٹنگوں کے ذریعے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی بھر پور کوشش کی، وہیں امیدوارں بھی عوام کو لبھاتے نظر آئے۔
سرینگر پارلمانی حلقے میں اگرچہ دو درجن امیدوار انتخابی میدان ہیں تاہم این سی کے آغا روح اللہ ،پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ، اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے درمیان تریکونی مقابلے ہیں ایسے میں چناوی میدان میں سبھی امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ 13 مئی ای وی ایمز میں بند ہو گا اور 4 جون کو نتائج کے دوران یہ صاف ہوگا کہ کون سا امیدوار کامیاب ہوگا اور کس امیدوار کی جھولی میں ہار آئی گی۔ ادھر حلقے میں 18 اپریل کو الیکشن نوٹیفیکیشن جاری کی گئی ۔25 اپریل کو فارم بھرنے کی آخری تاریخ تھی ۔26 اپریل کو کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ 29 اپریل تک نام واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔یوں 25 روز کے لیے انتخابی مہم چلانے کا وقت دیا گیا جو کہ آج یعنی 11 مئی اختتام پذیر ہوئی۔
سرینگر پارلیمانی حلقے میں 17 لاکھ 43 ہزار 845 رائے دہندگان ہیں۔جن میں 8 لاکھ 73 ہزار 426 مرد جبکہ 8 لاکھ 70 ہزار 368 خواتین رائے دہندگان ہیں جبکہ تقریباً 51 خواجہ سراؤں بھی ہیں ۔ سرینگر کے 18 اسمبلی حلقوں میں 13ہزار 32 نامزد مقامات پر 2 ہزار 135 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جن میں گاندربل ضلعے 2 اسلمبی حلقوں میں 260 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں سرینگر کے8 اسمبلی حلقوں کے لئے 929 پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔اسی طرح بڈگام کے اسمبلی حلقوں میں 345 ،پلوامہ کے 4 اسمبلی حلقوں 479 ،اور شوپیاں ضلع کے ایک اسمبلی حلقے کے لیے 122 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
ادھر پولنگ مراکز تک پولنگ عملے اور انتحابی مواد پہنچانے کی خاطر بھی ایکشن پلان بھی تربیت دیا گیا۔علمے اور مواد کی روانگی مناسب پارکنگ اور انتخابی مواد کو جمع کرنے اور تقسیم کرنے والے مراکز سے متعلق پولنگ اسٹیشنوں تک لے جانے والی گاڑیوں کے لیے علحیدہ منصوبہ بندی عمل لائی گئی ہے ۔ سرینگر پارلیمانی نشت میں انتخابات کے احسن اور پر امن انعقاد کے لیے حفاظت کے سخت اور کڑے بندوبست کئے گئے ہیں ۔چوتھے مرحلے کے تحت سرینگر میں اگلے ہفتے 13 مئی کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر سیکورٹی گریڈ کو مظبوط کیا گیا ہے جبکہ حساس مقامات پر بھی سیکورٹی کی اضافی نفری کو تعینات کیا جارہا ہے۔
ایسے میں سیکورٹی کے اعتبار سے ہر چیز پر باریکی سے نظر گزر رکھی جارہی ہے پولنگ مراکز خاص کر حساس پولنگ مراکز کو کی حساسیت کی بنیاد پر مضبوط سیکورٹی گریڈ، اسٹرانگ روم محفوظ بنانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں یعنی ای وی ایمز کو پولنگ مراکز تک پہنچانے کے لیے جامع سیکیورٹی بلیو پرنٹ تیار کیا گیا ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
لوک سبھا انتخابات: چوتھے مرحلے کے تحت سرینگر نشست پر ووٹنگ آج، سکیورٹی کے پختہ انتظامات - end of campaigning for Srinagar
End of campaigning for Srinagar seat جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے تحت سرینگر حلقہ میں پولنگ آج 13 مئی کو ہوگی۔ ووٹنگ کے پیش نظر تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تمام پولنگ مراکز پر سکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
Published : May 11, 2024, 5:02 PM IST
|Updated : May 12, 2024, 10:54 PM IST
سرینگر: جموں و کشمیر کی سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے انتخابی مہم سنیچر کی شام 5 اختتام پذیر ہوئی۔اس پارلیمانی سیٹ پر 24 امیدوار میدان میں ہیں۔جن میں این سی، پی ڈی پی ،اپنی پارٹی،ڈی ای پی اے کے امیدواروں کے علاوہ آزاد امیدوار بھی اپنی قمست آزمائی کررہے ہیں۔ اس طرح کے 25 روز کی انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں نے جلسے جلسوں، ریلیوں، روڈ شوز اور میٹنگوں کے ذریعے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی بھر پور کوشش کی، وہیں امیدوارں بھی عوام کو لبھاتے نظر آئے۔
سرینگر پارلمانی حلقے میں اگرچہ دو درجن امیدوار انتخابی میدان ہیں تاہم این سی کے آغا روح اللہ ،پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ، اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے درمیان تریکونی مقابلے ہیں ایسے میں چناوی میدان میں سبھی امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ 13 مئی ای وی ایمز میں بند ہو گا اور 4 جون کو نتائج کے دوران یہ صاف ہوگا کہ کون سا امیدوار کامیاب ہوگا اور کس امیدوار کی جھولی میں ہار آئی گی۔ ادھر حلقے میں 18 اپریل کو الیکشن نوٹیفیکیشن جاری کی گئی ۔25 اپریل کو فارم بھرنے کی آخری تاریخ تھی ۔26 اپریل کو کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ 29 اپریل تک نام واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔یوں 25 روز کے لیے انتخابی مہم چلانے کا وقت دیا گیا جو کہ آج یعنی 11 مئی اختتام پذیر ہوئی۔
سرینگر پارلیمانی حلقے میں 17 لاکھ 43 ہزار 845 رائے دہندگان ہیں۔جن میں 8 لاکھ 73 ہزار 426 مرد جبکہ 8 لاکھ 70 ہزار 368 خواتین رائے دہندگان ہیں جبکہ تقریباً 51 خواجہ سراؤں بھی ہیں ۔ سرینگر کے 18 اسمبلی حلقوں میں 13ہزار 32 نامزد مقامات پر 2 ہزار 135 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جن میں گاندربل ضلعے 2 اسلمبی حلقوں میں 260 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں سرینگر کے8 اسمبلی حلقوں کے لئے 929 پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔اسی طرح بڈگام کے اسمبلی حلقوں میں 345 ،پلوامہ کے 4 اسمبلی حلقوں 479 ،اور شوپیاں ضلع کے ایک اسمبلی حلقے کے لیے 122 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
ادھر پولنگ مراکز تک پولنگ عملے اور انتحابی مواد پہنچانے کی خاطر بھی ایکشن پلان بھی تربیت دیا گیا۔علمے اور مواد کی روانگی مناسب پارکنگ اور انتخابی مواد کو جمع کرنے اور تقسیم کرنے والے مراکز سے متعلق پولنگ اسٹیشنوں تک لے جانے والی گاڑیوں کے لیے علحیدہ منصوبہ بندی عمل لائی گئی ہے ۔ سرینگر پارلیمانی نشت میں انتخابات کے احسن اور پر امن انعقاد کے لیے حفاظت کے سخت اور کڑے بندوبست کئے گئے ہیں ۔چوتھے مرحلے کے تحت سرینگر میں اگلے ہفتے 13 مئی کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر سیکورٹی گریڈ کو مظبوط کیا گیا ہے جبکہ حساس مقامات پر بھی سیکورٹی کی اضافی نفری کو تعینات کیا جارہا ہے۔
ایسے میں سیکورٹی کے اعتبار سے ہر چیز پر باریکی سے نظر گزر رکھی جارہی ہے پولنگ مراکز خاص کر حساس پولنگ مراکز کو کی حساسیت کی بنیاد پر مضبوط سیکورٹی گریڈ، اسٹرانگ روم محفوظ بنانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں یعنی ای وی ایمز کو پولنگ مراکز تک پہنچانے کے لیے جامع سیکیورٹی بلیو پرنٹ تیار کیا گیا ہے۔