بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سرحدی علاقہ اوڑی کے مورہ - گنگل پل پر سے دوران مرمت دریائے جہلم میں غرقاب ہوئے مزدوروں کی تلاش تیسرے ہفتے بھی جاری ہے۔ گزشتہ قریب 19روز سے ایس ڈی آر ایف، پولیس عملہ سمیت مقامی رضاکار بھی حکام کی جانب سے شروع کیے گئے ریسکیو آپریشن میں شریک ہے۔ پل پر کام کر رہے تین مزدور غرقاب ہوئے تھے تاہم سرچ آپریشن کے ایک ہفتے بعد ایک مزدور کی لاش کو بازیاب کر لیا گیا تھا تاہم دو دیگر مزدوروں کی تلاش ابھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں اوڑی علاقے میں مورہ - گنگل روابطہ پل پر کام کے دوران اچانک پل ٹوٹ کر جہلم میں گر گیا جس کے نتیجے میں پل پر کام کر رہے تین مزدور بھی غرقاب ہو گئے۔ حادثہ کے فوراً بعد جموں کشمیر پولیس، ایس ڈی آر ایف کی ٹیم اور مقامی لوگوں کی مدد سے ایک ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا جس میں ایک ہفتے کے بعد ایک مزدور کی لاش جہلم سے بر اامد کر لی گئی تھی تاہم دو مزدور ابھی بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے۔
عہدیداروں کی جانب سے سرچ آپریشن جاری ہے تاہم دو مزدوروں کو ابھی تک بازیاب نہیں کیا گیا ہے۔ غرقاب ہونے والے مزدوروں میں سے ایک وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع جبکہ دوسرے کا تعلق کپوارہ ضلع ہے۔ ادھر، غرقاب ہوئے مزدوروں کے اہل خانہ نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’حکام نے حادثہ کے فوراً بعد ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا جبکہ پہلے ہفتے تک مشینری کا بھی استعمال عمل میں نہیں لایا گیا۔‘‘
مزید پڑھیں: Body Recovered From River Tawi ادھمپور میں دریائے توی میں غرقاب ہونے والے نوجوان کی لاش بازیاب