سرینگر (جموں کشمیر) : وزارت سیاحت، حکومت ہند کی جانب سے سرینگر میں ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل برائے وزارت و سیاحت، منیشا سکسینہ، نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ کانفرنس کے دوران وزارت سیاحت، حکومت ہند کی ان اسکیموں اور پالیسیوں کا تذکرہ کیا گیا جن سے کشمیر میں سیاحتی شعبے کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے اور یہاں کے ان نئے سیاحتی مقامات کو ترقی دی جا سکے جنہیں گزشتہ برس صحت افزا مقامات کے طور پر نامزد کیا گیا۔ ایسے میں سیاحتی شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی خاطر متعلقین کی تجاویز اور آراء بھی زیر غور لائی گئیں۔
اس موقع پر منیشا سیکسینہ نے کہا کہ ’’وادی کشمیر، قدرت کی عطا کردہ بے پناہ خوبصورتی سے دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد شناخت رکھتی ہے۔ ایسے میں ہم یہاں مختلف اسکیموں کے ذریعے نہ صرف سیاحتی شعبہ کو مزید فروغ دینے بلکہ کشمیر کی سیر پر آنے والے سیاحوں کو بھی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کے متمنی ہیں۔
یوں تو چند برسوں سے کشمیر میں سیاحوں کی خاصی تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ لیکن سال 2023 میں ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد کو سیاحتی اعتبار سے تاریخی سال قرار دیا گیا ہے اور امسال بھی گزشتہ برس کی طرح ہی ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد دیکھی جا رہی ہے۔ ٹراول ایجنٹس، ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر رؤف ترمبو نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کی کانفرنس سیاحتی شعبہ کو دوام بخشنے کے لیے کافی سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے بھی اپنی اپنی آراء پیش کی، کہ کیسے پائیدار سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔‘‘
سال 2023 میں محکمۂ سیاحت کی جانب سے جموں کشمیر میں متعدد نئے مقامات کو سیاحتی نقشے پر لایا گیا۔ ایسے میں 75 نئے سیاحتی مقامات کو متعارف کیا گیا۔ اس دوران دو کروڑ سے زائد سیاحوں نے جموں وکشمیر کے مختلف صحت افزا مقامات کی سیر کی جن میں غیر ملکی سیاحوں کی ایک اچھی تعداد بھی شامل تھی۔ بین الاقوامی سیاحت پر بات کرتے ہوئے منیشا سیکسینہ نے کہا کہ ’’اگرچہ گزشتہ چند برسوں سے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد کم دیکھنے کو مل رہی تھی۔ تاہم اب بین الاقوامی سیاحت میں بھی بہتری آ رہی ہے اور گزشتہ برسوں کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ پریس کانفرس میں وزارت سیاحت، حکومت ہند کے دیگر افسران بشمول ڈاکٹر آر کے سومن، آویناش مشرا کے علاوہ گلمرگ اور پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کے سی ای اوز اور سیاحتی شعبے سے وابستہ تمام متعلقین بھی کانفرنس میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سنتھن ٹاپ کو سیاحتی نقشے پر لائے کا مطالبہ