ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر اسمبلی انتخابات، لال چوک نشست پر چچا اور بھتیجا مد مقابل - Uncle Vs Nephew in kashmir Polls

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2024, 7:45 PM IST

سرینگر کے لالچوک حلقے میں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دوران ایک دلچسپ انتخابی مقابلہ سامنے آیا ہے جہاں معروف میر خاندان کے دو افراد - چچا محمد اشرف میر اور بھتیجا زہیب میر - ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔ یہ نشست تاریخی اہمیت کی حامل ہے اور اس پر کئی نامور سیاستدانوں نے اپنی قسمت آزمائی کی ہے۔

زہیب میر (دائیں)اور محمد اشرف میر
زہیب میر (دائیں)اور محمد اشرف میر (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات قریب آنے کے ساتھ ہی سرینگر شہر کے لالچوک حلقے پر ایک دلچسپ انتخابی مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں شہر کے مشہور میر خاندان کے دو نئی نسل کے سیاستدان ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

محمد اشرف میر اور زوہیب میر، دونوں کا تعلق سرینگر کے اتھواجن علاقے کے عبدالسلام میر خاندان سے ہے، جو کہ دہائیوں سے تعمیرات (کنسٹرکشن) بزنس کے ساتھ وابستہ ہیں۔ اب دونوں لال چوک اسمبلی نشست پر اپنی قسمت آزما رہے ہیں، جسے کبھی نیشنل کانفرنس اپنی مضبوط گڑھ سمجھتی تھی۔ اور اب چچا اور بھتیجے دونوں ہی اس نشست پر جیت درج کرنے کی خواہش اور اس حلقے کی نمائندگی کرنے کے خواہاں ہیں۔

چچا، محمد اشرف میر، اپنے بھتیجے زہیب میر کے خلاف لال جوک نشست پر مقابلہ کر رہے ہیں، لال چوک کا نام امیرا کدل سے تبدیل کر کے روس کے ریڈ اسکوائر پر رکھا گیا تھا۔ اشرف میر، جو ایم بی اے گریجویٹ ہیں، نے 2008 میں سیاست میں قدم رکھا اور اپنے پہلے ہی الیکشن میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی ٹکٹ پر نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ کو شکست دی۔ اس کامیابی پر میر کو King Slayer’’بادشاہ شکن‘‘ کا لقب ملا۔

پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط حکومت میں سابق وزیر اشرف میر 2021 میں الطاف بخاری کی اپنی پارٹی میں شامل ہوئے اور حالیہ پارلیمانی انتخابات میں سرینگر پارلیمانی نشست سے این سی کے آغا روح اللہ مہدی کے مقابلے میں اپنی سیکورٹی ڈپازٹ بھی گنوا بیٹھے۔ میر اب اپنی پارٹی کی ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ وہ اپنے بھانجے کو شکست دے سکیں گے۔

زہیب میر، جو کہ پی ڈی پی منڈیٹ پر لال چوک سے پارٹی کے امیدوار ہیں، نے یو کے کی ایڈنبرا یونیورسٹی سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کی ہے اور وہ اپنے والد محمد یوسف میر کے چھوڑے بھائی اور اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر کے مد مقابل ہے۔

اپنی نامزدگی کے دوران دونوں نے کروڑوں روپے کے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ زہیب نے اپنے اثاثے ایک کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس 35 لاکھ روپے مالیت کا نصف کلو گرام سونے کا ذکر کیا گیا ہے اور انہوں نے کوئی بقایہ جات یا واجب الادا نہیں دکھائی ہے۔ ان کے نام پر کوئی غیر منقولہ جائیداد نہیں ہے۔

زہیب کے چچا اشرف میر نے اپنے کل اثاثے 32 کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں، جیسا کہ انہوں نے اپریل میں پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنی نامزدگی کے دوران ظاہر کیا تھا۔ میر نے اپنے اور اہلہی کے لیے بالترتیب 97 لاکھ روپے اور 1.50 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ ان کی غیر منقولہ جائیداد کی مالیت 1.50 کروڑ روپے ہے، جس میں زرعی زمین بھی شامل ہے، جبکہ ان کی رہائشی عمارتوں اور اپارٹمنٹس کی مالیت 30.15 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ، ان کے پاس ایک ٹویوٹا فورچیونر اور ایک مہندرا اسکورپیو گاڑی بھی ہے۔

لال چوک نشست پر کل ووٹرز کی تعداد 107,199 ہے اور اس انتخابی حلقے کو سال 2022 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ اس نشست پر میر خاندان کے دو افراد کے علاوہ بی جے پی نے نوجوان رہنما اعجاز حسین کو میدان میں اتارا ہے جبکہ نیشنل کانفرنس نے بھی نوجوان لیڈر احسان پردیسی کو ٹکٹ دیا ہے، جو کہ سابق ایم ایل سی اور بیوروکریٹ غلام قادر پردیسی کے فرزند ہے۔ غلام قادر پردیسی نے پی ڈی پی سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا تھا لیکن بعد میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہو گئے تھے جب پی ڈی پی کے سرپرست مرحوم مفتی سعید نے 2008 کے اسمبلی انتخابات میں اشرف میر کو پردیسی پر ترجیح دی تھی۔

سرینگر ضلع کی سبھی آٹھ نشستوں پر دوسرے مرحلے میں یعنی 25 ستمبر کو انتخابات ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں کل 26 نشستوں پر وسطی کشمیر اور جموں کے کچھ حصوں میں ووٹنگ ہوگی۔ 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی میں فیصلہ ہوگا کہ آیا شہر کے مرکز لال چوک کے ووٹرز میر خاندان کے کسی فرد کو منتخب کرتے ہیں یا اس قدیم جماعت نیشنل کانفرنس کے پردیسی خاندان پر اعتماد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ماضی میں الیکشن بائیکاٹ کے لئے این سی، پی ڈی پی ذمہ دار‘ - NC PDP Responsible for Boycott

بی جے پی لیڈر کا دعویٰ: سابق عسکریت پسند این سی، پی ڈی پی کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں

پیپر لیک اسکینڈل سے کانگریس میں واپسی تک: پیرزادہ محمد سعید کا سیاسی سفر -

سرینگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات قریب آنے کے ساتھ ہی سرینگر شہر کے لالچوک حلقے پر ایک دلچسپ انتخابی مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں شہر کے مشہور میر خاندان کے دو نئی نسل کے سیاستدان ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

محمد اشرف میر اور زوہیب میر، دونوں کا تعلق سرینگر کے اتھواجن علاقے کے عبدالسلام میر خاندان سے ہے، جو کہ دہائیوں سے تعمیرات (کنسٹرکشن) بزنس کے ساتھ وابستہ ہیں۔ اب دونوں لال چوک اسمبلی نشست پر اپنی قسمت آزما رہے ہیں، جسے کبھی نیشنل کانفرنس اپنی مضبوط گڑھ سمجھتی تھی۔ اور اب چچا اور بھتیجے دونوں ہی اس نشست پر جیت درج کرنے کی خواہش اور اس حلقے کی نمائندگی کرنے کے خواہاں ہیں۔

چچا، محمد اشرف میر، اپنے بھتیجے زہیب میر کے خلاف لال جوک نشست پر مقابلہ کر رہے ہیں، لال چوک کا نام امیرا کدل سے تبدیل کر کے روس کے ریڈ اسکوائر پر رکھا گیا تھا۔ اشرف میر، جو ایم بی اے گریجویٹ ہیں، نے 2008 میں سیاست میں قدم رکھا اور اپنے پہلے ہی الیکشن میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی ٹکٹ پر نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ کو شکست دی۔ اس کامیابی پر میر کو King Slayer’’بادشاہ شکن‘‘ کا لقب ملا۔

پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط حکومت میں سابق وزیر اشرف میر 2021 میں الطاف بخاری کی اپنی پارٹی میں شامل ہوئے اور حالیہ پارلیمانی انتخابات میں سرینگر پارلیمانی نشست سے این سی کے آغا روح اللہ مہدی کے مقابلے میں اپنی سیکورٹی ڈپازٹ بھی گنوا بیٹھے۔ میر اب اپنی پارٹی کی ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ وہ اپنے بھانجے کو شکست دے سکیں گے۔

زہیب میر، جو کہ پی ڈی پی منڈیٹ پر لال چوک سے پارٹی کے امیدوار ہیں، نے یو کے کی ایڈنبرا یونیورسٹی سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کی ہے اور وہ اپنے والد محمد یوسف میر کے چھوڑے بھائی اور اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر کے مد مقابل ہے۔

اپنی نامزدگی کے دوران دونوں نے کروڑوں روپے کے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ زہیب نے اپنے اثاثے ایک کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس 35 لاکھ روپے مالیت کا نصف کلو گرام سونے کا ذکر کیا گیا ہے اور انہوں نے کوئی بقایہ جات یا واجب الادا نہیں دکھائی ہے۔ ان کے نام پر کوئی غیر منقولہ جائیداد نہیں ہے۔

زہیب کے چچا اشرف میر نے اپنے کل اثاثے 32 کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں، جیسا کہ انہوں نے اپریل میں پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنی نامزدگی کے دوران ظاہر کیا تھا۔ میر نے اپنے اور اہلہی کے لیے بالترتیب 97 لاکھ روپے اور 1.50 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ ان کی غیر منقولہ جائیداد کی مالیت 1.50 کروڑ روپے ہے، جس میں زرعی زمین بھی شامل ہے، جبکہ ان کی رہائشی عمارتوں اور اپارٹمنٹس کی مالیت 30.15 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ، ان کے پاس ایک ٹویوٹا فورچیونر اور ایک مہندرا اسکورپیو گاڑی بھی ہے۔

لال چوک نشست پر کل ووٹرز کی تعداد 107,199 ہے اور اس انتخابی حلقے کو سال 2022 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ اس نشست پر میر خاندان کے دو افراد کے علاوہ بی جے پی نے نوجوان رہنما اعجاز حسین کو میدان میں اتارا ہے جبکہ نیشنل کانفرنس نے بھی نوجوان لیڈر احسان پردیسی کو ٹکٹ دیا ہے، جو کہ سابق ایم ایل سی اور بیوروکریٹ غلام قادر پردیسی کے فرزند ہے۔ غلام قادر پردیسی نے پی ڈی پی سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا تھا لیکن بعد میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہو گئے تھے جب پی ڈی پی کے سرپرست مرحوم مفتی سعید نے 2008 کے اسمبلی انتخابات میں اشرف میر کو پردیسی پر ترجیح دی تھی۔

سرینگر ضلع کی سبھی آٹھ نشستوں پر دوسرے مرحلے میں یعنی 25 ستمبر کو انتخابات ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں کل 26 نشستوں پر وسطی کشمیر اور جموں کے کچھ حصوں میں ووٹنگ ہوگی۔ 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی میں فیصلہ ہوگا کہ آیا شہر کے مرکز لال چوک کے ووٹرز میر خاندان کے کسی فرد کو منتخب کرتے ہیں یا اس قدیم جماعت نیشنل کانفرنس کے پردیسی خاندان پر اعتماد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ماضی میں الیکشن بائیکاٹ کے لئے این سی، پی ڈی پی ذمہ دار‘ - NC PDP Responsible for Boycott

بی جے پی لیڈر کا دعویٰ: سابق عسکریت پسند این سی، پی ڈی پی کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں

پیپر لیک اسکینڈل سے کانگریس میں واپسی تک: پیرزادہ محمد سعید کا سیاسی سفر -

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.