اننت ناگ، (جموں کشمیر) : مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ، نیتیانند رائے نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے شانگس علاقے میں واقع قدیم اوما بھگوتی مندر کا تین دہائیوں سے بھی زائد عرصہ بعد دوبارہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر اننت ناگ سید فخر الدین حامد، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اننت ناگ ڈاکٹر جی وی سندیپ چکرورتی، ضلع انتظامیہ کے افسران اور اوما بھگوتی آستھان ٹرسٹ کے عہدیداران نے شرکت کی۔
تقریب میں بڑی تعداد میں ہندو عقیدت مند موجود تھے جو دیوی کے درشن کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ اوما بھگوتی مندر تین دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے بند تھا، اور اس کی بحالی کے بعد اسے شردھالؤوں کے لئے دوبارہ کھولا گیا۔ تقریب کے دوران، راجستھان سے لائی گئی دیوی اوما کی مورتی کو مندر کے مقدس مقام پر نصب کیا گیا، اور موقع پر مقامی مسلم برادری نے بھی تقریب میں شرکت کرکے کشمیری پنڈتوں کی ڈھارس بندھائی۔
مرکزی وزیر مملکت نے اپنے خطاب میں اس یقین کا اظہار کیا کہ ’’مندر کے دوبارہ کھلنے کے بعد بڑی تعداد میں عقیدت مند یہاں آئیں گے۔‘‘ انہوں نے حکومت کے جموں و کشمیر کی ترقی کے عزم کا اعادہ کیا اور اس خطے کی مشترکہ ثقافت کو امن اور خوشحالی کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ادھر، ڈپٹی کمشنر اننت ناگ، سید فخر الدین حامد نے عقیدت مندوں کو یقین دلایا کہ مندر پر آنے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اننت ناگ کے براری آنکگن میں واقع اوما بھگوتی مندر ایک قدیم مندر ہے جہاں ماضی میں جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے عقیدت مند بڑی تعداد میں آتے تھے۔ ہندو روایات کے مطابق یہ مندر ’’پانچ مقدس چشموں کے درمیان واقع ہے جن میں برہما کنڈ، وشنو کنڈ، رودھرا کنڈ، اور شیو شکتی کنڈ شامل ہیں جو اس کی روحانی اہمیت کو بڑھاتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: کشمیری پنڈت کی آخری رسومات مقامی مسلمانوں نے انجام دیا