بڈگام: وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں محکمہ ماہی پروری کے ٹراؤٹ فش فارم کھاگ نے اس سال چار لاکھ سے زیادہ رینبو ٹراؤٹ مچھلی سیڈلنگ کے بیج تیار کرنے کا سنگ میل عبور کیا ہے۔ اس نے اپنے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں ساتھ ہی فارم ہیچری میں مزید پیداوار پر کام جاری ہے۔
کھاگ ٹراؤٹ فش فارم کے منیجر ریاض احمد خان نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں صرف رینبو ٹراؤٹ کی ماہی پروری ہوتی ہے اور ساتھ ہی رینبو ٹراؤٹ کلچر بھی فارم کی ہیچری میں کیا جاتا ہے۔ یہ ضلع بڈگام کا واحد فش فارم ہے جس میں یہ ایک ہیچری ہے، جو نہ صرف پورے ضلع کے نجی فش فارموں کی ضرورت کو پورا کرتی ہے بلکہ وسطی اور شمالی کشمیر کے اضلاع کی سیڈلنگ کی مانگ کو بھی پورا کرتی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہاں پر بیج کی پیداوار کا سابقہ ریکارڈ ڈیڑھ لاکھ تھا اور فارم میں صرف دو امریکی ریس ویز تھے، جب سے میں نے یہ فارم سنبھالا ہے، ہم نے اس ہیچری سے چار لاکھ سے زائد رینبو ٹراؤٹ مچھلی کی سیڈلنگ تیار کی ہیں، مزید پیداواری پر کام جاری ہے اور جلد ہی یہاں پر سیڈلنگ دستیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہاں سال بھر رینبو ٹراؤٹ فروخت ہوتی ہیں اور اس سے سالانہ آمدنی پندرہ لاکھ سے زائد ہوتی تھی۔ اس سال یہ 25 لاکھ سے تجاوز کی جائے رہی، اگر اس میں ٹراؤٹ مچھلی کے سیڈلنگ کی آمدنی کو بھی شامل کیا جائے تو کل آمدنی پچاس لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
رینبو ٹراؤٹ مچھلی کی نشوونما عام کارپ (کشمیری مچھلی) کے مقابلے میں سست ہوتی ہے، براؤن ٹراؤٹ کی صورت میں اس کی نشوونما اور بھی سست ہوتی ہے اور قدرتی آب گاہوں میں یہ مزید سست رفتاری سے گروتھ کرتی ہے۔
ہیچری میں ہم سب سے پہلے گرین فرٹیلائزڈ انڈے لگاتے ہیں جنہیں فرائی سائز (سیڈلنگ) بننے میں تقریباً دو ماہ لگتے ہیں۔ اس کا انحصار پانی کے درجہ حرارت پر بھی منحصر ہوتا ہے، جیسے اگر پانی کا درجہ حرارت 10 ڈگری سے کم ہے تو اسے فرائی سائز بننے میں دو ماہ سے زیادہ کا وقت لگتا ہے لیکن اگر پانی کا درجہ حرارت چودہ ڈگری سے زیادہ ہے تو رینبو ٹراؤٹ مچھلی کو فرائی سائز (سیڈلنگ) بننے میں دو ماہ سے بھی کم وقت لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- بڈگام میں 9 سالہ بچی کو چیتے نے بنایا شکار، بچی کی موت
- ٹراؤٹ فش فارمنگ نے عادل اور سعدیہ کو دلوائی پہچان
محکمہ ماہی پروری نے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں بھی ترتیب دی ہیں، جن میں انہیں یونٹ لگانے کے لیے ریس ویز بنانے اور دیگر چیزوں کے لیے مالی امداد دی جاتی ہے، جس پر سبسڈی بھی دی جاتی ہے، ساتھ ہی انھیں پہلے سال کے لیے مفت سیڈلنگ بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس وقت ضلع بڈگام میں تقریباً پچاسی (85) نجی (پرائیویٹ) رینبو ٹراؤٹ فش فارم کام کر رہے ہیں، جو نہ صرف خود کو بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر رہے ہیں۔