ترال( پلوامہ):کارمولہ ترال میں مقامی گجر برادری نے راجیہ سبھا میں پہاڑی ریزرویشن بل کے خلاف آج احتجاج کیا۔ احتجاجیوں کے مطابق پہاڈی طبقے پہلے ہی کئی مراعات حاصل ہیں اور اس بل کے پاس ہونے سے گجر برادری کے حقوق پر شب خون مارا جا رہا ہے۔احتجاجیوں نے دھمکی دی کہ اگر اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا تو گجر برادری احتجاج میں شدت لائے گے۔
تفصیلات کے مطابق گجر اور بکروال طبقے سے وابستہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے آج اتوار کو برفباری کے باوجود پہاڑی ریزرویشن بل کے خلاف احتجاج کیا، احتجاجی نعرے بازی کر رہے تھے کہ ہم ہندوستانی ہیں اور ہندوستان ہمارا ہے۔
احتجاجی آج کے احتجاج میں مرکزی سرکار پر دباؤ بنا رہے تھےکہ اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس نہ کیا جائے کیونکہ اس بل کے پاس ہونے سے اس طبقے کے حقوق پر ڈاکہ پڑے گا اور پسماندگی کا شکار یہ طبقہ مزید پسماندہ ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پہاڑی طبقہ پہلے ہی کئی طرح کی مراعات حاصل کر رہا ہے اور اب اسے مزید طاقتور بنانا گجر بکروال طبقے کو مزید کمزور کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر سرکار نے ان کی گزارش کو نظر انداز کیا تو وہ مال مویشی لیکر قومی شاہراہ کو بند کریں گے۔
واضح رہے کہ پہاڑیوں کو ریزرویشن دینے کے معاملے کو لیکر گجر برادری کافی عرصے سے اس معاملے کو لیکر احتجاج کر رہے ہے۔گزشتہ روز ترال کے ہی دودھ مرگ میں اس حوالے سے احتجاج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پہاڑی ریزرویشن بل پر ترال میں ایک بار پھر احتجاج
یاد رہے کہ سال 2022 میں پہاڑی ریزرویشن بل کو بھارتی آئین میں ترمیم کرکے پارلیمنٹ میں متعارف کرائی گئی۔پہاڑی ریزرویشن بل کی رو سے پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں ریزرویشن فراہم ہوگی۔ یہ بل2023 میں لوک سبھا نے منظور کی۔ اس بل کے متعارف کرائے جانے کے بعد سے ہی جموں کشمیر کے دونوں صوبوں میں آباد گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور احتجاج کے ذریعے اسے واپس لینے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔