ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں سیب کے درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ رہا ہے

Grafting In Fruit Orchards میوہ کاشتکار اپنے باغات میں میوہ درختوں کی شاخ تراشی کرکے ٹاپ گرافٹنگ کر رہے ہیں، تاکہ ان کی پیداروی صلاحت بڑھ جائے اور اچھی کالٹی کے میوہ تیار ہوں۔

Etv Bharat
کشمیر میں سیب کے درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ رہا ہے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 26, 2024, 4:31 PM IST

Updated : Feb 26, 2024, 6:09 PM IST

کشمیر میں سیب کے درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ رہا ہے

اننت ناگ: وادی کشمیر میں ان دنوں میوہ درختوں کی پیوند کاری کا سیزن چل رہا ہے۔ کاشتکار میوہ درختوں اور پودوں کی پیوندکاری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔گزشتہ کئی برسوں سے میوہ درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ گیا ہے،کیونکہ مقامی نسل کے درختوں میں پیداور میں کمی پائی جا رہی ہے، جس کے بعد کسانوں نے متبادل کے طور پر غیر ملکی نسل کے سیب اگانے کی کوششیں شروع کی ہیں۔

میوہ کاشتکار اپنے باغات میں میوہ درختوں کی شاخ تراشی کرکے ٹاپ گرافٹنگ کر رہے ہیں۔بیشتر کسان بالغ درختوں کو کاٹ کر پیوندکاری کر رہے ہیں۔پیداواری صلاحیت کم ہونے کے سبب بعض کسان اپنے میوہ باغات کو جڑ سے کاٹ کر زمین خالی کر رہے اور اس کی جگہ پر اٹلی نسل کی ہائی ڈینسٹی شجر کاری کر رہے ہیں۔

میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ پیوندکاری اور ہائی ڈینسٹی باغات بنانے کا رجحان اس لئے بڑھ رہا ہے، کیونکہ روایتی نسل کے میوہ باغات میں پیداوار کی کافی کمی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی طرح کے تجربات آزمانے اور کراس پولینیشن سے متعلق ادویات کے استعمال کے باوجود پیداوار میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔

کاشکاروں کے مطابق مارکیٹ میں امریکہ ،اٹلی ،چین ،ایران و دیگر کئی ممالک سے درآمد شدہ سیب موجود ہونے سے یہاں کے سیب کے لئے مقابلہ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔کوالٹی کے حساب سے غیر ملکی اقسام کے مقابلہ میں مقامی سیب ٹک نہیں پا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان سارے وجوہات کے مد نظر رکھ کر میوہ کاشتکار متبادل تلاش کر رہے ہیں، تاکہ مارکیٹ میں ان کا سیب مقابلہ بھی کر سکے اور پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہو سکے، تاکہ یہ طریقہ کار کاشتکاروں کی ذرائع آمدن میں اضافہ کا سبب بنے۔

میوہ کاشتکاروں کی شکایت ہے کہ زرعی یونیورسٹی اور محکمہ باغبانی یہاں کی میوہ صنعت کے تئیں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔کاشکاروں نے الزام لگایا کہ میوہ صنعت کو پروان چڑھانے کے لئے سرکاری سطح پر کوششیں نہیں کی گئیں ،یہی وجہ ہے کہ ہارٹیکلچر یہاں اعلی کوالٹی کے مقامی نسل کے سیب متعارف کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: گاندربل میں کسانوں کو دی گئی شاخ تراشی کی تربیت


کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے انہیں بیداری یا تربیت فراہم نہیں کی جارہی ہے ،کسان ازخود تجربات کرکے میوہ صنعت کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مارکیٹ میں دستیاب غیر معیاری ادویات اور کیمیائی کھاد فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔

کشمیر میں سیب کے درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ رہا ہے

اننت ناگ: وادی کشمیر میں ان دنوں میوہ درختوں کی پیوند کاری کا سیزن چل رہا ہے۔ کاشتکار میوہ درختوں اور پودوں کی پیوندکاری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔گزشتہ کئی برسوں سے میوہ درختوں کی پیوندکاری کا رجحان بڑھ گیا ہے،کیونکہ مقامی نسل کے درختوں میں پیداور میں کمی پائی جا رہی ہے، جس کے بعد کسانوں نے متبادل کے طور پر غیر ملکی نسل کے سیب اگانے کی کوششیں شروع کی ہیں۔

میوہ کاشتکار اپنے باغات میں میوہ درختوں کی شاخ تراشی کرکے ٹاپ گرافٹنگ کر رہے ہیں۔بیشتر کسان بالغ درختوں کو کاٹ کر پیوندکاری کر رہے ہیں۔پیداواری صلاحیت کم ہونے کے سبب بعض کسان اپنے میوہ باغات کو جڑ سے کاٹ کر زمین خالی کر رہے اور اس کی جگہ پر اٹلی نسل کی ہائی ڈینسٹی شجر کاری کر رہے ہیں۔

میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ پیوندکاری اور ہائی ڈینسٹی باغات بنانے کا رجحان اس لئے بڑھ رہا ہے، کیونکہ روایتی نسل کے میوہ باغات میں پیداوار کی کافی کمی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی طرح کے تجربات آزمانے اور کراس پولینیشن سے متعلق ادویات کے استعمال کے باوجود پیداوار میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔

کاشکاروں کے مطابق مارکیٹ میں امریکہ ،اٹلی ،چین ،ایران و دیگر کئی ممالک سے درآمد شدہ سیب موجود ہونے سے یہاں کے سیب کے لئے مقابلہ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔کوالٹی کے حساب سے غیر ملکی اقسام کے مقابلہ میں مقامی سیب ٹک نہیں پا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان سارے وجوہات کے مد نظر رکھ کر میوہ کاشتکار متبادل تلاش کر رہے ہیں، تاکہ مارکیٹ میں ان کا سیب مقابلہ بھی کر سکے اور پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہو سکے، تاکہ یہ طریقہ کار کاشتکاروں کی ذرائع آمدن میں اضافہ کا سبب بنے۔

میوہ کاشتکاروں کی شکایت ہے کہ زرعی یونیورسٹی اور محکمہ باغبانی یہاں کی میوہ صنعت کے تئیں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔کاشکاروں نے الزام لگایا کہ میوہ صنعت کو پروان چڑھانے کے لئے سرکاری سطح پر کوششیں نہیں کی گئیں ،یہی وجہ ہے کہ ہارٹیکلچر یہاں اعلی کوالٹی کے مقامی نسل کے سیب متعارف کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: گاندربل میں کسانوں کو دی گئی شاخ تراشی کی تربیت


کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے انہیں بیداری یا تربیت فراہم نہیں کی جارہی ہے ،کسان ازخود تجربات کرکے میوہ صنعت کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مارکیٹ میں دستیاب غیر معیاری ادویات اور کیمیائی کھاد فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔

Last Updated : Feb 26, 2024, 6:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.